سوال

کیا شوہر اپنی بیوی کو غسل دے سکتا ہے؟

   جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

میاں بیوی میں سے کوئی  بھی فوت ہو، تو دوسرا اسے غسل دے سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے حضرتِ عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا تھا:

(لَوْ مِتِّ قَبْلِي فَغَسَّلْتُكِ وَكَفَّنْتُكِ، ثُمَّ صَلَّيْتُ عَلَيْكِ وَدَفَنْتُكِ) [سنن ابن ماجہ:1456]

’اگرآپ مجھ سے پہلے فوت ہوں گی، تو میں خود آپ کو غسل، کفن دے کر، نمازہ جنازہ پڑھ کر دفن کروں گا‘۔

فاطمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے اپنے شوہر علی رضی اللہ عنہا کو  وصیت کی تھی کہ وہ ان کو غسل دیں۔(سنن الدار قطني:2/79 وسنن البيهقي:3/396)

امام شوکانی نے اس حدیث  کو ’حسن‘ قرار دیا ہے، اور فرماتے ہیں: ’ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ عورت کو اس کا خاوند غسل دے سکتا ہے۔ (نیل الاوطار:4/35)

بعض لوگوں کا یہ خیال ہے کہ وفات کے ساتھ ہی میاں بیوی والا تعلق ختم ہوجاتا ہے، لہذا مرد اور عورت ایک دوسرے کو چھو نہیں سکتے، یا غسل وغیرہ نہیں دے سکتا ہے، حالانکہ یہ نظریہ سنت کے خلاف ہے، جیسا کہ مذکورہ دلائل سے واضح ہوتا ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ