سوال

ایک طالبہ جو کہ قرآن حفظ کر رہی ہیں۔ ان کی استاذہ کا کہنا ہے کہ جب پیریڈز ہوں گے تو وہ سبق نہیں سنیں گی اور نا ہی طالبہ نے پڑھنا ہے۔

طالبہ پریشان ہے کہ اب وہ سات دن تک جب قرآن دہرائے گی ہی نہیں تو کیسے کام چلے گا۔ رہنمائی فرما دیجیے!

یہ ان کی استاذہ کا میسج  ہے:

“میں نے چند علماء سے پوچھا ہے۔ انہوں نے یہی کہا کہ چھونا نہیں ہے، زبان سے بھی نہیں پڑھنا، صرف دل میں پڑھ سکتے ہیں۔ تو پھر آپ نے جس سپارے کی دہرائی کرنی ہے، دیکھ کر دل میں دہرائی کرسکتی ہیں، یا پھر کسی قاری کی تلاوت سن لیں”۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

ہمارے علم اور فہم کے مطابق حائضہ عورت کے لیے زبانی قرآن مجید پڑھنا اور سننا جائز ہے۔ اس میں کوئی قباحت نہیں امام بخاری رحمہ اللہ  نے بھی یہی موقف اپنایا ہے اور اس پر باب باندھ کر کئی ایک احادیث سے استدلال کیا ہے، ان میں سے ایک حدیث یہ ہے۔

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں:

“كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ اللهَ عَلَى كُلِّ أَحْيَانِهِ”. [صحیح مسلم: 373]

’’رسول اللہ ﷺ اپنے تمام اوقات میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے تھے‘‘۔

لیکن حائضہ عورت مصحف کو نہ چھوئے-

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل یمن کی طرف خط لکھا، اسکے اندر یہ بات بھی تھی:

“أن لا يمسَّ القرآنَ إلا طاهرٌ”. [المستدرك للحاکم: 1447، وصححه ابن باز في  فتاواه: ١٤٩/١٠]

’’قرآن کو طاہر ( پاک شخص) کے علاوہ کوئی نہ چھوئے‘‘۔

لیکن حائضہ عورت زبانی یا مصحف کو ہاتھ لگائے بغیر موبائل وغیرہ سے دیکھ کر تلاوت کرسکتی ہے۔

خصوصا اس طرح مجبوری کی کوئی صورت ہو تو موبائل سے پڑھ بھی سکتی ہے، پڑھا بھی سکتی ہے۔ کیونکہ موبائل مصحف کے حکم میں نہیں ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے حیض کی حالت میں فرمایا تھا:

“اِفْعَلِي مَا يَفْعَلُ الْحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لَا تَطُوفِي بِالْبَيْتِ حَتَّى تَطْهُرِي”. [صحیح البخاری: 305]

’’جب تک تم پاک نہ ہو جاؤ طواف بیت اللہ کے علاوہ حاجیوں کی طرح تمام کام انجام دو‘‘۔

تو حاجی کیا کرتے ہیں لبیک اللہم لبیک پڑھتے ہیں، اللہ اکبر، سبحان اللہ، الحمدللہ

وغیرہ کا ورد اور دیگر ذکر و اذکار کرتے ہیں۔

اس کا مطلب ہوا کہ حیض والی عورت بھی ذکر و اذکار کر سکتی ہے، قرآن مجید کی تلاوت بھی ذکر ہے۔

لہذا حالت حیض میں قرآن مجید کی زبانی یا مصحف کو چھوئے بغیر موبائل وغیرہ سے دیکھ کر تلاوت کی جاسکتی ہے۔ لیکن موبائل کے حوالے سے بھی احوط اور بہتر یہی ہے کہ جب حائضہ مصحف کو ہاتھ نہیں لگا سکتی تو موبائل کی اسکرین پر بھی جب پارہ/ صفحہ کھلا ہوا ہو تو اسے بھی چھونے سے احتیاط کرنی چاہیے۔ اسے کسی اور چیز کیساتھ آگے بڑھائے انگلی سے ٹچ نہ کرے تو یہ احوط اور زیادہ عمدہ ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ