سوال (3513)

جس وقت امام اپنی جگہ سے خطبہ جمعہ کے لیے کھڑا ہوا اس وقت سے فرض جمعہ ختم ہونے تک نماز نفل مکروہ ہے۔ یہاں تک کہ اسوقت جمعہ کی سنتیں بھی مکروہ ہیں۔ [بہار شریعت حصّہ سوم صفحہ: 456]

جواب

یہ بات فقہ حنفی میں تو ہے، لیکن حدیث کے خلاف ہے، دوران خطبہ بھی دو رکعات پڑھنی ہیں، یہ دو رکعتیں تحیۃ المسجد کی ہیں۔ جمعہ کے دن خاص طور اس کا اہتمام ثابت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ جانے والے کو کھڑا کر کے دو رکعات پڑھوائی تھی۔
جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

’’جَاءَ سُلَيْكٌ الغَطَفَانِيُّ يَومَ الجُمُعَةِ، وَرَسولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عليه وسلَّمَ يَخْطُبُ، فَجَلَسَ، فَقالَ له: يا سُلَيْكُ قُمْ فَارْكَعْ رَكْعَتَيْنِ’’.

’ سلیک الغطفانی رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن مسجد میں آئے اور آکر بیٹھ گئے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، آپ نے انہیں حکم دیا کہ اٹھ کر دو رکعتیں ادا کرو’۔
[صحيح مسلم:875]

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

درحقیقت یہ الفاظ سخت مکروہ ہیں جو لکھے گئے ہیں، جبکہ دوران خطبہ و بیان دو رکعت پڑھنا باعث خیر، باعث رحمت اور عین رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم کی حدیث مبارک کے مطابق ہے دیکھیے صحیح مسلم وغیرہ، جو لوگ قرآن وحدیث کی خالص اور صریح نصوص کا احترام و لحاظ نہیں کرتے ہیں، پھر وہ اسی طرح کی ہفوات بکتے ہیں هداهم الله تعالى۔
رب العالمین ہمیں صحیح معنوں میں قرآن و حدیث کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ