سوال (3539)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات درکار ہیں۔
(1) چار سنتیں دو دو کر کے پڑھنی ہیں یا چار ایک سلام سے پڑھنی ہیں؟
(2) جب ہم چار سنتیں دو دو کر کے پڑھیں گے تو جو دو رکعت علیحدہ پڑھنی ہے، اس میں دعا استفتاح پڑھنی ہے یا نہیں اور اسی طرح جب ہم ایک رکعت وتر علیحدہ پڑھیں گے تو اس میں بھی دعا استفتاح پڑھنی ہے؟
(3) انگلی کو حرکت سلام تک دینی ہے، اس کیا مطلب ہے؟ جب ہم سلام پھیریں گے تو اس وقت بھی انگلی کو حرکت دینی ہے؟
(4) شہد کھانا جائز ہے؟
(5) کیا سجدہ سہو میں سبحان ربی العظیم پڑھ سکتے ہیں اور سجدہ سہو کے دو سجدوں کے درمیان جلسہ استراحت کی دعا رب غفرلی بھی پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

(1) “صلاة الليل والنهار مثنى، مثنى”

جو روایت ہے اس میں النهار کی زیادت خطاء ہے اور اس کا شاہد بھی معلول ہے۔
میرا اس مسئلہ پر مفصل مقالہ تھا جو چند سال پہلے میرے 6 سالہ علمی وتحقیقی مواد کے ساتھ ڈلیٹ ہو گیا تھا۔
البتہ چار رکعات کو دو،دو کر کے پڑھنا جائز ہے۔
(2) ہر نماز کی پہلی رکعت میں دعا استفتاح پڑھی جائے گی، چاہے وہ فرضی نماز ہو یا نفلی یا وتر ہو.
(3) حالت تشہد میں صرف اشارہ کرنا ثابت ہے صحیح مسلم مسند أحمد بن حنبل وغیرہ میں احادیث اسی پر دلالت کرتی ہیں حرکت دینا کسی بھی صحیح روایت سے ثابت نہیں ہے۔
تفصیل اسی مجموعہ میں بیان کر چکا ہوں۔
(4) جی شہد کھانا جائز ہے اس کے حلال ہونے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

(1) جی ہاں جب نماز کو ابتدا سے شروع کریں گے، خواہ وہ نماز ایک رکعت پر مشتمل ہو یا دو رکعت پر مشتمل ہو، ثناء پڑھیں گے، وتر میں بھی ثناء پڑھیں گے۔
(3) “كان يحركها و يدعوا بها” غالباً اس طرح کے الفاظ حدیث میں موجود ہے، تحریک سبابہ اور دعا ساتھ ہے، اس حدیث کا یہی تقاضا ہے، ہمارے محققین اور اہل علم کا رجحان بھی اس طرف ہے، ” السلام علیک يایها النبی” سے مسلسل خفیف حرکت سلام تک رہے گی، درمیان سب دعائیہ کلمات ہیں، بس یہی تقاضا ہے کہ مسلسل حرکت ہونی چاہیے۔
(4) باقی شہد کھا سکتے ہیں ، شہد میں شفاء ہے۔
(5) سجدہ میں سبحان ربی الاعلیٰ پڑھیں گے، سجدہ طویل ہونا چاہیے، باقی درمیان میں رب اغفر لی اغفر پڑھیں گے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ