سوال (3696)
ایسی غیر سیدہ خاتون جس کی شادی سادات میں ہوئی ہے اور وہ زکاۃ کی مستحق ہے تو کیا اس کو زکاۃ دے سکتے ہیں؟ اور وہ اپنے بچوں پر خرچ کر سکتی ہے؟
جواب
سادات سے کیا مراد ہے، کیونکہ آج کل ہر بندہ سید بنتا پھرتا ہے، سید ایک بزرگی کا لفظ ہے جیسا کہ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنھما وغیرہ، سید بزرگی کے لیے استعمال ہوتا ہے، باقی اصل آل رسول میں سے ہونا ہے، اگر واقعتاً اس کی شادی آل رسول میں سے ہوئی ہے تو آل رسول مستحق زکاۃ نہیں ہیں، بچوں کے والد بھی اسی میں آجائیں گے، خاتون اگر مستحق زکاۃ ہے تو ہدیہ بنا کر اس کو استعمال کر سکتی ہے، لیکن اگرچہ یہ تاویل برخلاف ہے، لیکن پھر بھی گنجائش نکل سکتی ہے، یہ بھی دیکھیں کہ رشتے دار وغیرہ بھی ایسے نہیں ہونگے کہ اپنے بچوں کو زکاۃ پر پالیں، کہیں ضرورت کے نام پر خواہشات کا دروازہ تو نہیں کھولا ہوا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ