سوال

بیوی کی چھوڑی ہوئی اشیا جو وراثت بنتی ہیں ان کی تقسیم کا کیا طریقہ کیا ہے؟ ورثا میں شوہر، ایک بیٹی، دو بیٹے، ماں باپ، ایک بہن اور دو بھائی ہیں۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

عورت کا بحیثیت بیوی صرف ایک وارث ہوسکتا ہے، اور وہ ہے اس کا شوہر،بقیہ سسرال وغیرہ میں سے کوئی اس کا وارث نہیں ہوتا۔ ہاں البتہ بطور ماں، بہن، بیٹی اس کے مزید ورثا بھی ہوسکتے ہیں۔  جیسا کہ صورتِ مسؤلہ میں فوت ہونے والی عورت کے کئی ایک  اور بھی ورثا ہیں۔ یہ وراثت حسبِ ذیل تقسیم ہوگی:

شوہر کے لیے چوتھا حصہ، ماں اور باپ میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ، اور بقیہ مال  کے پانچ حصے کرکے، ہر بیٹے کو دو، اور بیٹی کو ایک حصہ دیا جائے گا۔ جبکہ اولاد کی موجودگی میں بہن بھائیوں کا حصہ نہیں ہوتا۔

هذا ما عندنا، والله أعلم بالصواب

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ