سوال (2011)
“إنَّاللهَ جعَلَ الحَقَّ قضاعلى لِسانِ عُمَرَ وقَلبِه” کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
جواب
سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«إنَّ اللهَ جعَلَ الحَقَّ على لِسانِ عُمَرَ وقَلبِه»
[تخريج المسند لشعيب الجزء أو الصفحة: 9213، صحيح]
فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ
جی یہ روایت ثابت ہے، حسن درجے کی روایت ہے، اور کئی طرق و اسانید سے مروی ہے۔
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
“ان الله جعل الحق علی لسان عمر و قلبه”
«بلاشبہ الله تعالیٰ نے سیدنا عمر رضی الله عنه کے زبان و قلب پر حق جاری فرما دیا تھا»
[فضائل الصحابة لأحمد بن حنبل: 315،524، صحیح ابن حبان: 6889 سندہ حسن لذاته]
اسی طرح دیکھیے!
[مسند أحمد: 5145، سنن ترمذی: 3682، مسند عبد بن حمید: 758، فضائل الصحابة: 313، المعرفة والتاریخ للفسوی: 1/ 467، الناسخ والمنسوخ للنحاس: 333، صحیح ابن حبان: 6895 سندہ حسن لذاته]
ایک اور سند سے یوں الفاظ مروی ہیں:
“ﺇﻥ اﻟﻠﻪ ﺿﺮﺏ ﺑﺎﻟﺤﻖ ﻋﻠﻰ ﻟﺴﺎﻥ ﻋﻤﺮ ﻭﻗﻠﺒﻪ ﻗﺎﻝ ﻋﻔﺎﻥ: ﻋﻠﻰ ﻟﺴﺎﻥ ﻋﻤﺮ ﻳﻘﻮﻝ ﺑﻪ”
[مسند أحمد بن حنبل: 21295 سنده صحيح ]
ایک اور روایت میں یوں الفاظ ہیں:
“إن اﻟﻠﻪ ﻭﺿﻊ اﻟﺤﻖ ﻋﻠﻰ ﻟﺴﺎﻥ ﻋﻤﺮ ﻳﻘﻮﻝ ﺑﻪ”
[مسند أحمد بن حنبل: 21542 ،المعرفة والتاريخ للفسوى: 1/ 416 سنده حسن لذاته لأجل محمد بن إسحاق وقد صرح بالسماع عند يعقوب بن سفيان الفسوي]
سیدنا طارق بن شہاب رضی الله عنه نے فرمایا:
“کنا نتحدث: أن عمر بن الخطاب رضی الله عنه ینطق علی لسان ملك”
«کہ ہم بیان کیا کر تے تھے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی الله عنه فرشتے کی زبان پر کلام کرتے ہیں»
[المعرفة والتاریخ للفسوی:1/ 456، سندہ صحیح]
دوسرے طریق سے اس طرح سے الفاظ ملتے ہیں:
“أن السكينة تنزل علی لسان عمر”کہ سکینت سیدنا عمر رضی الله عنه کی زبان پر نازل ہوتی ہے۔
[مصنف ابن ابی شیبة: 32011 ،طبرانی کبیر: 8/ 320 سندہ صحیح]
رضى الله عنه وأرضاه
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ