سوال (4985)

“الْحَسَنُ وَالْحُسَیْنُ سَیِّدَا شَبَابِ أَهلِ الْجَنَّه”

جنت میں بھی سرداری نظام ہوگا، یہ سرداری کس بنیاد پر دی گئی ہے، محض رشتے اور نسب کی بنیاد پر دی جائے گی، اسلام کا یہ مزاج نہیں ہے، یہ بات اسلام کے مکمل مزاج میں فٹ نہیں آتی، یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نہیں ہو سکتی، باقی سیدنا حسین رض بہت اعلیٰ و ارفع مقام رکھتے ہیں وہ نواسہ رسول اور صحابی رسول ہیں؟

جواب

بات در اصل یہ ہے کہ منکرین حدیث کچھ پڑھنے لکھنے کی کوشش بھی نہیں کرتے۔
یہ سردار سے حقیقی سردار مراد لیتے ہیں جیسے دنیا میں سرداروں کے ماتحت لوگ ہوں گے ایسی ہی جنت میں ہوا تو پھر وہاں لوگ مغموم بھی ہوں گے اس وجہ سے یہ صحیح حدیث کا انکار کررہے ہیں۔
پہلی بات یہ ہے کہ جنت میں ہرجنتی خوش ہوگا جو چاہے گا اس کو ملے گا مگر انبیاء اور مقربین کے درجے جنت میں سب سے اعلی ہوں گے، غیر نبیوں میں جوانوں میں حسینن کریمین کی اور حضرت ابوبکر صدیق اور عمر فاروق کے جودنیا میں درمیانے عمر کے لوگ تھے ان میں ان درجات اعلی ہوں گے اس سے دنیا والا سرداری نظام مراد نہیں ہے۔۔اس روایت میں حضرت حسنین کریمین کا شان بیان کرنا مقصود ہے۔۔واللہ اعلم

فضیلۃ الباحث کامران الٰہی ظہیر حفظہ اللہ