سوال

کیش کی شکل میں آفس میں کچھ دوستوں کے ساتھ کچھ انویسٹمنٹ کی ہوئی ہے۔اس کے نفع پر زکوۃ دینی ہوگی، یاٹوٹل رقم جو کاروبار میں چل رہی ہے، اس پر  زکوۃ دینی پڑے گی ۔برائے کرم رہنمائی فرمادیں ۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

اصل رقم اور اس سے حاصل ہونے والے نفع، دونوں پر زکاۃ ہے۔ لہذا سال گزرنے کے بعد ٹوٹل رقم جو کاروبار میں انویسٹ کی ہوئی ہے،اور اس سے حاصل ہونے والے پرافٹ کو ملا کر،  رقم نصاب کو پہنچ جائے، تو اس  میں سے  اڑھائی فیصد کے اعتبار سے زکوٰۃ نکالنا ہوگی۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ