سوال (1490)

کیا یہ روایت صحیح ہے ؟ اگر روایت صحیح ہے تو مفہوم بھی بیان کردیں ؟

جواب

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

“خِيَارُكُمْ أَلْيَنُكُمْ مَنَاكِبَ فِي الصَّلَاة”.

«تم میں بہترین لوگ وہ ہیں جن کے کندھے نماز میں نرم ہوں» [سنن ابی داؤد : 672]
جی یہ روایت صحیح ہے ، اس کو امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ نے بھی صحیح کہا ہے ، اس کے علاوہ اس روایت کی شواہد بھی ہیں۔
باقی اس روایت کا مفہوم یہ ہے کہ صفیں درست کرنے کے لئے مصلیوں کو اگر کوئی آگے بڑھاتا ہے تو آگے بڑھ جاتے ہیں، اور پیچھے ہٹاتا ہے تو پیچھے ہٹ جاتے ہیں، یا نماز میں سکون و اطمینان کا پورا خیال کرتے ہیں، ادھر ادھر نہیں دیکھتے، اور نہ کندھے سے کندھا رگڑتے ہیں، بعض لوگوں نے اس کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ صفوں کے درمیان شگاف کو بند کرنے کے لئے یا جگہ کی تنگی کی وجہ سے صف کے بیچ میں آ کر کوئی داخل ہونا چاہتا ہے تو اسے داخل ہوجانے دیتے ہیں اس سے مزاحمت نہیں کرتے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ