● شیخ محترم مولانا عابد مجید مدنی صاحب حفظہ اللہ (مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد) کا مختصر تعارف ●

لولا المربي ما عَرَفْتُ رَبِّي
اگر اساتذہ کرام (مشائخ ) نہ ہوتے تو رب تعالٰی کی صحیح معنوں میں پہچان بھی نہ ہوتی ۔

مولانا عابد مجید بن عبدالمجید 25 اپریل 1964 کو ضلع جھنگ موضع “جلہ بھروانہ کی بستی کھروڑا” میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کا آغازاپنے آبائی گاؤں میں مولانا حاجی محمد صاحب سے کیاور بہت کم عمر میں ناظرہ قرآن کریم مکمل کیا۔ 6 سے 7 سال اس بستی میں پرورش پائی اور پرائمری” قائم بھروانہ “کے سکول سے 1976 میں سند حاصل کی۔
استاد محترم کے والد چونکہ مسلکاً اہل حدیث تھے کتاب و سنت سے شغف رکھنے والے تھے ۔لہذاانہوں نے دینی تعلیم کے لیے فیصل آباد کے معروف ادارہ (جامعہ تعلیمات اسلامیہ) میں ان کا داخلہ کروادیا، اس وقت آپ کی عمر 13 سے 14 سال تھی 1976ء سے 1982ء تک آپ نے وہیں سے دینی تعلیم مکمل کی۔ جامعہ تعلیمات اسلامیہ میں آپ نے تفسیر، احادیث، اصول حدیث، اصول فقہ، اصول تفسیر، عربی لغت، وغیرہ کی کتب پڑھی۔

● جامعہ تعلیمات اسلامیہ کے مشہور اساتذہ کرام ●
(1)محترم شیخ عربان مصری۔
(2) محترم شیخ ثناءاللہ ہوشیارپوری۔
(3)محترم احمد خان فاضل مدینہ یونیورسٹی۔
(4) محترم شیخ محمد بن عبداللہ شجاع آبادی۔
(5) محترم عبدالغفار حسن صاحب۔
(6) محترم سلیم صاحب۔
(7) شیخ یونس نعمانی صاحب۔
(8)عبد الرحمن طاہر ( لاہور )
(9)مولانا اکرم مدنی صاحب۔

● 1981ءمیں اللہ رب العزت کے فضل وکرم سے شیخ محترم کا داخلہ جامعہ اسلامیہ مدینہ یونیورسٹی میں ہوگیا وہاں چار سال کلیة الحدیث میں پڑھا اور بی اے کی ڈگری حاصل کی۔

● آپ کے ہم مکتب احباب●
■مولانا ادریس سلفی حافظہ اللہ (مدرس جامعہ سلفیہ)
■مولانا عبدالشکور کاظم۔
■ مولانا حسین بلتی۔
اور احباب بھی شامل تھے۔
● مدینہ یونیورسٹی کے اساتذہ کرام●
(1)شیخ ضیاء الرحمن اعظمی صاحب۔
(2) عمر خلانہ صاحب۔
(3) محمد بن مطر الزاھرانی
(4)شیخ عبدالعزیز آل عبداللطیف۔
(5) شیخ عبدالرحمن بن ابوبکر
(6)محترم شیخ سلطان مکی۔
چارسال کے بعد 1986 میں دین کی خدمت کا کام شروع کیا۔سعودی عرب سے مبعوث ہوئے ۔1987 میں شیخ محترم ” مکتبہ الدعوۃ “کے تحت ایک دیوبندی مدرسہ کبیر والا میں تقرری ہوئی۔ لیکن کچھ وجوہات کی بنا پرانہوں نے قبول نہ کیا۔اس کے بعد شیخ محترم جامعہ محمدیہ اوکاڑہ میں مولانا معین الدین لکھوی رحمہ اللہ کے مدرسے میں چلے گئے ۔وہاں 1990 تک دینی تعلیم ترجمہ، صرف ونحو ،اور دیگر علوم پڑھائے۔ 1990 میں مجبوری کی بنا پر شیخ محترم نے اپنا تبادلہ فیصل آباد کروانا چاہا مگر انہوں نے ملتان میں کردیا (مرکز ابن القاسم الاسلامی میں) وہاں رفیق مدنی صاحب کے ساتھ ڈیڑھ سال کا عرصہ گزرا ۔
1991ء میں موسسہ حرمین کی طرف سے جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں تقرری ہوئی۔اس دوران پڑھنے والے طالب علم ۔
(1)مولانا نذیر صاحب (مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد)
(2)مولانا ارشد قصوری صاحب (مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد)
(3) مولانا عبدالرزاق ظہیر ۔
(4) ہدایت اللہ پتوکی۔
(5) شیخ عاطف صاحب۔
(6)مولانا عبدالمالک مجاہد۔
(7 )قاری عبدالماجد صاحب۔
(8)مولانا طارق محمود صاحب( مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد)
(9)مولانا داؤد صاحب( لائبریرین جامعہ سلفیہ)
10)مولانا زبیر آل محمد
{کچھ تصنیفی کام بھی کیاہے }
2001ء میں شیخ محترم خوشاب میں منتقل ہوگے۔اور اسلامک انسٹیٹیوٹ کی انتظامی ذمہ داری نبھانے کے ساتھ تدریسی خدمات سرانجام دیتے رہے ۔یہ ادارہ سن 2019 تک قائم رہا اور تقریبا اسی دوران 30 سے زیادہ علماء کرام نے کسب فیض کیا ۔ 2019 تک وہاں امامت کی ذمہ داری نبھائی۔ 2019 کے آخرمیں شیخ محترم دوبارہ جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں تشریف لائے اور تدریسی خدمات میں مشغول ہوگئے اور تا حال یہ خدمت جاری ہے۔
شیخ محترم نے اپنی ساری اولاد کو دین سے وابستہ رکھا ہے ۔ بڑا بیٹا قاری عمیر عابد مدنی صاحب(امام بخاری سرگودھا) کے فاضل ہیں اور اب سعودی عرب کے ایک ادارے میں تدریسی خدمات بطور لیکچرار(انگریزی، سائنس ،قران مجید )سرانجام دے رہے ہیں۔ اسی طرح چھوٹا بیٹا بھی فیصل آباد میں ایک ادارہ( المرکز الاسلامی التقوی انٹرنیشنل الائیڈ ہاؤسنگ)میں خدمت سر انجام دے رہے ہیں ۔
استاد محترم طلباء کو بڑی محنت سے پڑھاتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ کلاس میں ہی وہ سبق یاد ہوجائے ۔جامعہ میں حدیث، اصول تفسیر، البلاغہ، شرح ابن عقیل، اصول تخریج، وغیرہ پڑھارہے ہیں۔
اللہ تعالٰی شیخ محترم کی کاوشوں کو قبول فرمائے آمین۔

یہ بھی پڑھیں:فضیلة الشيخ مولانا محمد خالد سیف حفظه الله

 

● ناشر: حافظ امجد ربانی
● متعلم جامعہ سلفیہ فیصل آباد