سوال (1216)
“لا ھجرۃ بعد الفتح” کا مفھوم واضح کر دیں کیونکہ اس حوالے سے کچھ اشکال وغیرہ آ رہے تھے ، اشکال یہ ہےکہ ایک روایت میں “لا ھجرۃ بعد الفتح” ہے ، دوسری روایت میں “لا تنقطع الھجرۃ ما قتل العدو” ہے اور کچھ روایات ہیں ان کے درمیان تطبیق وغیرہ کیا ہوگی؟
جواب
“لا ھجرۃ بعد الفتح” فتح مکہ کے بعد مکے سے جو مدینہ ہجرت ہوتی تھی وہ ختم ہوئی ہے ، البتہ ہجرت کا جو عمل ہے ، اگر کہیں ضرورت پیش آتی ہے تو دارالکفر کو چھوڑ کر دار السلام کی طرف جانا وہ آج بھی باقی ہے ، لیکن الحمد للّٰہ یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے کہ مکے سے جو ہجرت کا سلسلہ ہے وہ ختم ہوگیا ہے ، ان شاءاللہ اب کبھی بھی ایسے حالات نہیں ہونگے کہ ان کو مکہ چھوڑنے پر مجبور کیا جائے ، یہ مراد ہے کہ فتح مکہ کے بعد مکہ کی ہجرت جو مدینہ کی طرف ہوتی تھی وہ ختم ہوگئی ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ