سوال (1567)
“مَنْ كَانَ لَهُ سَعَةٌ وَلَمْ يُضَحِّ فَلَا يَقْرَبَنَّ مُصَلَّانَا ” کی تحقیق اور وضاحت مطلوب ہے ؟
جواب
یہ حدیث صحیح نہیں ہے ، ائمہ نے معلول قرار دیا ہے ، باقی قربانی سنت مؤکدہ ہے۔ سیدنا ابو بکر و عمر رضی اللہ عنھما بعض دفعہ قربانی اس لئے چھوڑ دیتے تھے ، تاکہ لوگ اس کی سنیت کو جان لیں ، لیکن کچھ امور ایسے ہوتے ہیں کہ مسلمان ان کو چھوڑتے نہیں اور اس بحث میں بھی نہیں پڑتے کہ ان کو کرنا چاہیے ، نہیں کرنا چاہیے یا ان کا کرنا ضروری ہے یا غیر ضروری بس مسلمانوں کا یہ طریقہ رہا ہے وہ عید الاضحی پر قربانی کرتے ہیں ۔ قربانی کرنی چاہیے کسی آدمی کو اس حوالے سے چور دروازے نہیں کھولنے چاہیے اور اس طریقے کو جو مسلمانوں کے شعائر میں سے ہے زندہ رکھنا چاہیے اور تعظیم کرنی چاہیے۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ