سوال (3463)
حضرت صہیب رومی رضی اللہ عنہ والا واقعہ جو کہ بڑا مشہور ہے کہ جب مدینہ آنے لگے کفار نے روک لیا پھر کچھ گفتگو کے بعد مال پر رضامندی ہوئی، اس حوالے سے جو واقعہ ہے کیا سند کے اعتبار سے درست ہے یا نہیں؟
اور سورة البقرة کی اس آیت کا شان نزول یہی ہے۔
وَمِنَ النَّاسِ مَنۡ يَّشۡرِىۡ نَفۡسَهُ ابۡتِغَآءَ مَرۡضَاتِ اللّٰهِؕ وَ اللّٰهُ رَءُوۡفٌ ۢ بِالۡعِبَادِ [البقرة : 207]
اس حوالے سے راہنمائی فرما دیں۔
جواب
اکثر مفسرین کا خیال یہ ہے کہ سیدنا صہیب رومی کے بارے میں نازل ہوئی ہے، لیکن بعض نے اس کو عموم پر رکھا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ