سوال (770)

عن سلمان الفارسي رضي الله عنه تعالى قال خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في اخر يوم من شعبان فقال يا ايها الناس قد اظلكم شهر عظيم شهر مبارك ۔۔۔۔۔جعل الله صيامه فريضه و قيام ليله تطوعا من تقرب فيه بخصلة من الخير كان كمن ادى فريضة فيما سواه ومن ادى فريضة فيه كان كمن ادى سبعين فريضة فيما سواه وهو شهر الصبر والصبر ثوابه الجنه و شهر المواساة وشهر يزاد فيه رزق المؤمن۔۔۔۔

مشائخ اس حدیث کا حکم بتائیں ؟

جواب

یہ روایت امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں ذکر کی ہے اور انہی کے واسطے سے حافظ بیہقی رحمہ اللہ نے شعب الإيمان میں روایت کی ہے ۔ اس کی سند ضعیف ہے ۔ محدثین کے ہاں علی بن زید بن جدعان “ضعیف” راوی ہے، امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ نے اس کے ضعف کی طرف “إن صح الخبر” کہہ کر تبویب میں اشارہ دیا ہے۔ اسی طرح یوسف بن زیاد بھی ضعیف ہے، اس کی اگرچہ ایاس بن عبد الغفار نے متابعت کی ہے لیکن وہ مجہول ہے ۔ خلاصہ یہ کہ روایت ثابت نہیں ہے۔

فضیلۃ الباحث حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ