سوال (4430)

سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:

“يَقْتَتِلُ عِنْدَ كَنْزِكُمْ ثَلَاثَةٌ،‏‏‏‏ كُلُّهُمُ ابْنُ خَلِيفَةٍ،‏‏‏‏ ثُمَّ لَا يَصِيرُ إِلَى وَاحِدٍ مِنْهُمْ،‏‏‏‏ ثُمَّ تَطْلُعُ الرَّايَاتُ السُّودُ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ،‏‏‏‏ فَيَقْتُلُونَكُمْ قَتْلًا لَمْ يُقْتَلْهُ قَوْمٌ،‏‏‏‏ ثُمَّ ذَكَرَ شَيْئًا لَا أَحْفَظُهُ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَبَايِعُوهُ،‏‏‏‏ وَلَوْ حَبْوًا عَلَى الثَّلْجِ،‏‏‏‏ فَإِنَّهُ خَلِيفَةُ اللَّهِ الْمَهْدِيُّ.” [سنن ابن ماجة: 4084]

«تمہارے ایک خزانے کے پاس تین آدمی باہم لڑائی کریں گے، ان میں سے ہر ایک خلیفہ کا بیٹا ہوگا، لیکن ان میں سے کسی کو بھی وہ خزانہ میسر نہ ہوگا، پھر مشرق کی طرف سے کالے جھنڈے نمودار ہوں گے، اور وہ تم کو ایسا قتل کریں گے کہ اس سے پہلے کسی نے نہ کیا ہوگا، پھر آپ ﷺ نے کچھ اور بھی بیان فرمایا جسے میں یاد نہ رکھ سکا، اس کے بعد آپ نے فرمایا: لہٰذا جب تم اسے ظاہر ہوتے دیکھو تو جا کر اس سے بیعت کرو اگرچہ گھٹنوں کے بل برف پر گھسٹ کر جانا پڑے کیونکہ وہ اللہ کا خلیفہ مہدی ہوگا»
کیا یہ روایت صحیح ہے؟

جواب

یہ روایت ضعیف ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ