سوال (2882)
میرا سوال یہ ہے کیا آیا صحابہ سے اس بات پر اجماع نقل کیا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو فقط الفاظ کے ساتھ طلاق دے، مجالس کا اعتبار کیے بغیر تو کیا وہ تین طلاقیں ہوں گی، جیسا کہ وہ کہہ دے “انت طالق ثلاثا”
جواب
بعض لوگوں نے اجماع کا دعویٰ کیا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے، صحابہ کرام، تابعین اور بعد میں اختلاف رہا ہے، تین طلاق کو تین کہنے پر اجماع کا دعویٰ صحیح نہیں ہے، صحیح مسلم کی حدیث کے بھی خلاف ہے، جس میں وضاحت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں تین طلاقوں کو ایک کہا جاتا ہے، سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور میں بھی ایک کہا جاتا تھا، سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دور کے شروع میں تین کو ایک کہا جاتا تھا، تو پھر اجماع کی کیا حیثیت ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ