سوال (4083)

کیا رمضان کے آخری عشرہ میں پانچ یا چھ دن کا اعتکاف کر سکتا ہے اور بغیر چاند دیکھے اٹھ سکتا ہے، بالدلیل جواب درکار ہے؟

جواب

اگر چار پانچ کی خاص دلیل چاہیے تو ایسی کوئی دلیل نہیں ہے، باقی حدیث کی رو سے ایک رات یا ایک دن کا اعتکاف ہو سکتا ہے، یہ عام قاعدہ ہے، رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کرنا سنت ہے، اگر کوئی شخص تیاری کے باوجود رہ گیا ہے تو جو دن بچے ہیں، بیٹھ گئے ہیں، کم سے کم چاند تک اس کو لے کر جائے، درمیان میں بیٹھنا اور درمیان میں اٹھنا عشرے کا جو احترام ہے، ایک مستحب و مسنون عمل ہے، اس کو ڈماڈول کرنے کی سازش ہے، شریعت نے جس طرح بتایا ہے، اس طرح کرنا چاہیے، پہلے امت منتشر ہے، مزید انتشار نہیں پھیلانا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ