سوال (3158)

آب شفاء یا بئر شفاء جو مدینہ اور بدر کے درمیان ہے، اس کے متعلق رہنمائی درکار ہے؟

جواب

ہماری معلومات کے مطابق کوئی پختہ بات، وزنی بات، ثقہ اور باوثوق بات ثابت شدہ نہیں ہے کہ یہ شفاء والا کنواں ہے، اس میں لعاب دہن ڈالا گیا تھا، بس یہ بات ہے، جو اڑا دی گئی ہے، ان باتوں کو وہاں عرب کے لوگ نہیں مانتے ہیں، یہ ہمارے نزدیک غیر ضروری بات ہے، جو باسند صحیح ثابت نہیں ہے، اگر یہ بات مان بھی لیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنویں میں لعاب دہن ڈالا تھا، کیا اس دور میں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے ، سالہا سال موجود رہے، کنواں بھی رہا تھا، کیا آپ کے اصحاب نے اس کنویں کو بطور شفاء استعمال کیا تھا، جواب آئے گا کہ یقیناً نہیں تو یہ ایک بدعقیدگی ہے، جو لوگوں نے پھیلائی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ