سوال (1832)

ایک بھائی نے سوال پوچھا ہے اس کا جواب مطلوب ہے کہ بھائی کہتے ہیں کہ میں پاکستان سے باہر عمان کے شہر مسقط میں ہوتا ہوں ، اب یہاں پر نماز باجماعت پڑھنے کا مسئلہ در پیش ہے کیوں کہ یہ لوگ سنت کے مطابق نماز نہیں پڑھتے ہیں، جب نماز شروع کرتے ہیں تو رفع الیدین نہیں کرتے ہیں اور ہاتھ کھلے چھوڑ کر شیعوں کی طرح نماز پڑھتے ہیں ، سلام بھی ایک طرف پھیرتے ہیں تھوڑی تحقیق کی تو پتہ چلا یہ فرقہ اباضییہ کا ملک ہے جو کہ خوارج کا ایک گروہ ہے یہاں پر اھل السنة والجماعة کی کوئی مسجد نہیں ہے ، پورے ملک میں ایسے ہی نماز پڑھتے ہیں اور یہ اول وقت میں ہی نماز پڑھتے ہیں ، کہتے ہیں نماز تو زیادہ تر خود ہی علیحدہ پڑھتا ہوں اور زیادہ مشکل نماز جمعہ کی ہے مزید کہتے ہیں کہ دل مطمئن نہیں ہوتا ہے اب میرے لیے ان کے پیچھے نماز باجماعت اور جمعہ و عیدین پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب

یہ ہمارے لیے حیران کن بات ہے کہ مکمل مسقط میں اہل السنت والجماعت نہیں پائے جاتے ہیں ، اس کو دوبارہ دیکھ لیا جائے کہ اتنا بڑا شہر اہل سنت والجماعت سے خالی ہو ، ایسا ممکن نہیں ہے ، وہاں فرقہ اباضیہ پایا جاتا ہے جو خوارج سے تعلق رکھتا ہے ، یہ بات محل نظر ہے اس کو دیکھا جائے ، باقی یہ ہے عیدین یا جمعے کی اجتماعات میں آپ شریک ہوجاتے ہیں تو ٹھیک ہے ، باقی نمازوں میں آپ شریک نہ ہوں ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل :
شیخ جس جگہ رہتے ہیں اس کے ارد گرد کوئی مسجد قریب نہیں ہے اور پوری نماز میں رفع الیدین نہیں کرتے ہیں حتی کے تکبیر اولی میں بھی رفع الیدین نہیں کرتے ہیں ؟
جواب :
میں نے عرض کیا تھا کہ آپ اپنی نماز پڑھیں ، باقی اجتماعات ہیں ، ان میں شریک ہوں ، پھر آپ اپنی نماز کو دہرا دیں تو کوئی حرج نہیں ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل :
شیخ محترم آپ کسی سے بھی پتہ کر لیں مزید تعجب نہیں ہونا چاہیے پہلے میں بھی ان کو یہی کہتا رہا ہوں پھر انہوں نے ویڈیو بنا کر سینڈ کی تھی ، وہ بھائی کہتے ہیں جس جگہ میں رہتا ہوں وہاں پر قرب و جوار میں کوئی مسجد نہیں ہے ، باقی یہ ہے کہ کسی دور جگہ پر مسجد ہو سکتی ہو ۔
جواب :
ہمارے اس ساتھی کو مشورہ ہے کہ وہاں سے دور چلا جانا چاہیے ، جہاں اس طرح کے لوگوں سے واسطہ نہ پڑے ، کیونکہ بالآخر انسان ان کے رنگ میں رنگ جاتا ہے ، اپنے عقیدے اور عمل کو خراب کر سکتا ہے ، ایمان سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے ، روزی متعین ہے وہ اس کو مل کے رہے گی ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ