سوال (2935)
جس موضوع کو مجدد عصر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب ہاتھ لگائیں، لوگوں کے ذہنوں میں اٹھنے والے سارے ابہام تو ختم ہوتے ہی ہوتے ہیں، مگر ساتھ میں اس فتنہ کا بھی سر قلم ہو جاتا ہے، اللہ نے یہ شان دی ہے، مجدد عصر کو ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب نے قرآن مجید سے اولیاء اللہ کی ایسی چار کرامات بیان کی جاتی ہیں، جن کو منکرین کرامات بھی رد نہیں کر سکتا کیونکہ ان کا انکار کرنا گویا قرآن مجید کا انکار کرنا ہے، مگر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب نے قرآن مجید کی نص قطعی سے ایک ایسی کرامت کا ذکر بھی کیا جس کی طرف نہ میرا نہ اس سے پہلے شاید کسی عالم کا ذہن گیا ہے، ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب نے اصحاب کہف کی کرامت بیان کرتے ہوئے قرآن مجید سے یہ ثابت کیا کہ اصحاب کہف اور ان کا کتا تین سو سال تک بغیر کھائے پیے زندہ رہا ہے، کیا عقل یہ بات تسلیم کر سکتی ہے کہ کوئی انسان یا جانور 300 سو سال تک بغیر کھائے پیے زندہ رہے سکے؟ جب دیگر انبیاء کے امتیوں کا یہ حال ہے تو پھر تصوف کی کتب میں جب شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ یا دیگر اولیاء اللہ کی یہ کرامت بیان کی جاتی ہے کہ وہ بغیر کھائے پیئے 40 دن یا اس سے ذائد عرصہ ذندہ رہے
مشائخ اس حوالے سے تفصیلی جواب درکار ہے؟
جواب
اللہ تعالیٰ نے ان کا واقعہ ذکر کیا جس بارے کوئی شبہہ نہیں باقی رہتا ہے اور وہ ان کا ذاتی حیثیت میں کام نہ تھا بلکہ اللہ تعالیٰ نے کیا تھا، عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کے بارے دلیل بھی لائیں۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ