سوال (2865)
ابن کثیرؒ نے پانچویں جلد میں بیہقی کے حوالہ سے ایک روایت نقل کی ہے کہ حضرت عبداللّٰہ بن عمر ؓ بیمار پڑ گئے، بیماری کے ایام میں انگور کا موسم آگیا، انگور بازار میں فروخت ہونے لگے۔ انہوں نے انگور کھانے کی خواہش کی تو آپ کی بیوی صاحبہ حضرت صفیہ نے ایک درہم کے انگور منگوائے۔ جو آدمی لے کر آیا اس کے ساتھ ہی ساتھ ایک سائل بھی آگیا اور اس نے آواز دی کہ میں سائل ہوں۔ حضرت عبداللّٰہؓ نے فرمایا: یہ سب انگور اسی کو دے دو۔ چنانچہ اسی سائل کو یہ انگور دے دیے گئے۔ پھر دوبارہ آدمی گیا اور انگور خرید لایا۔ اب کی مرتبہ بھی پھر سائل آگیا اور اس کے سوال پر اس کو سب انگور دے دیے گئے۔
یہ واقعہ مع حوالہ مطلوب ہے؟
جواب
جی فی الحال جو میرے علم میں ہے وہ پیش کر رہا ہوں ملاحظہ فرمائیں:
ﻗﺎﻝ: ﺃﺧﺒﺮﻧﺎ ﻋﺎﺭﻡ ﺑﻦ اﻟﻔﻀﻞ ﻗﺎﻝ: ﺣﺪﺛﻨﺎ ﺣﻤﺎﺩ ﺑﻦ ﺯﻳﺪ ﻋﻦ ﺃﻳﻮﺏ ﻋﻦ ﻧﺎﻓﻊ ﻋﻦ اﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﻗﺎﻝ: ﺇﻧﻲ ﺃﺷﺘﻬﻲ ﺣﻮﺗﺎ. ﻗﺎﻝ ﻓﺸﻮﻭﻫﺎ ﻭﻭﺿﻌﻮﻫﺎ ﺑﻴﻦ ﻳﺪﻳﻪ ﻓﺠﺎء ﺳﺎﺋﻞ. ﻗﺎﻝ ﻓﺄﻣﺮ ﺑﻬﺎ ﻓﺪﻓﻌﺖ ﺇﻟﻴﻪ
[الطبقات الكبرى لابن سعد : 4/ 119صحيح]
ﻗﺎﻝ: ﺃﺧﺒﺮﻧﺎ ﻋﺎﺭﻡ ﺑﻦ اﻟﻔﻀﻞ ﻗﺎﻝ: ﺣﺪﺛﻨﺎ ﺣﻤﺎﺩ ﺑﻦ ﺯﻳﺪ ﻋﻦ ﺃﻳﻮﺏ ﻋﻦ ﻧﺎﻓﻊ ﺃﻥ اﺑﻦ ﻋﻤﺮ اﺷﺘﻜﻰ ﻣﺮﺓ ﻓﺎﺷﺘﺮﻱ ﻟﻪ ﺳﺖ ﻋﻨﺒﺎﺕ ﺃﻭ ﺧﻤﺲ ﺑﺪﺭﻫﻢ ﻓﺄﺗﻲ ﺑﻬﻦ. ﻗﺎﻝ ﻭﺟﺎء ﺳﺎﺋﻞ ﻓﺄﻣﺮ ﺑﻬﻦ ﻟﻪ. ﻗﺎﻝ ﻗﺎﻟﻮا ﻧﺤﻦ ﻧﻌﻄﻴﻪ. ﻗﺎﻝ ﻓﺄﺑﻰ. ﻗﺎﻝ ﻓﺎﺷﺘﺮﻳﻨﺎﻫﻦ ﻣﻨﻪ ﺑﻌﺪ
[الطبقات الكبرى لابن سعد : 4/ 119 صحيح]
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ