سوال (3762)
ایک آدمی نے گھر میں اپنی بیوی کو اپنے ہی والد صاحب کے ساتھ مشکوک حالت میں دیکھا یعنی سسر کو دیکھا بہو کے ساتھ، اس کے بعد وہ اپنی بیوی سے ناراضگی اور غصے میں والدین کے گھر چھوڑتا ہے اور ایک ساتھ دو طلاقیں دیتا ہے، کچھ عرصے کے بعد اب وہ رجوع کرنا چاہتا ہے اور اس کی بیوی بھی تائب ہو چکی ہے اور وہ اپنے والد سے علیحدہ رہنا چاہتا ہے، کچھ مسالک والوں نے یہ فتویٰ دیا ہے کہ سسر کے ناجائز تعلقات کی بنا پر تمہاری بیوی تمہارے اوپر حرام ہے تو آیا اب وہ آدمی رجوع کر سکتا ہے؟
جواب
شریعت کا ایک اصول یاد رکھیں، کوئی حلال چیز حرام چیز کی وجہ سے حرام نہیں ہوتی، یا کوئی حرام کسی حلال کو حرام نہیں کرتا ہے، سسر کے ساتھ بہو کے ناجائز تعلقات کیوں بنے ہیں، وجوہات کیا تھیں، اس بحث کو ایک طرف چھوڑ دیں، بہو کے سسر کے ساتھ تعلقات حرام تھے، شوہر کے ساتھ نکاح تھا، یہ حلال اس حرام کی وجہ سے حرام نہیں ہوتا ہے، باقی دو طلاقیں ہیں، وہ ایک ہوگی، کیونکہ ایک مجلس میں ایک طلاق ہوتی ہے، اگر عدت گذر گئی ہے، تو تجدید نکاح ہوگا، ورنہ براہ راست رجوع کرلے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ