سوال (3760)

عدت والی عورت مسجد میں تراویح اور جمعہ کے لیے جا سکتی ہے؟

جواب

یہ لازمی نہیں ہے، اس عورت کو نہیں جانا چاہیے، اس کے حق میں جمعہ فرض نہیں ہے، تراویح نفلی نماز ہے، اس کو وہیں رہنا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

عورت پر جمعہ فرض نہیں سو وہ اس حالت عدت میں گھر پر ظہر ادا کریں جیسے عام دنوں میں کرتی ہیں، تراویح بھی نفلی عبادت ہے، اسے بھی گھر پر ادا کریں کہ یہی افضل وبہتر ہے، البتہ کوئی شرعی عذر ہو جیسے شدید فاقہ یا گھر میں کوئی محرم رشتہ دار نہیں جو باہر سے ضروری سامان وغیرہ لا دے تو تب دن کی روشنی میں اپنی ضرورت کی غرض سے شرعی حدود میں رہتے ہوئے گھر سے نکلا جا سکتا ہے، اس بارے میں سیدنا زید بن ثابت رضی الله عنہ سے فتوی موجود ہے
شرح معانی الآثار للطحاوی: (4583) سنده حسن لذاته میں اور سیدنا عمر فاروق رضی الله عنہ سے بھی اسی سند سے مگر یہ طریق منقطع ہے۔
مزید دیکھیے مصنف ابن أبی شیبہ ،شرح معانی الآثار للطحاوی
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ