سوال

غیر اسلامی ملک میں رہنے والے مسلمان کسی گوشت وغیرہ کی فیکٹری میں کام کرسکتے ہیں، جہاں حلال حرام گوشت کی تمیز نا کی جاتی ہو؟

یا ایسے ہوٹلز وغیرہ میں جہاں حلال حرام کھانوں کی تمیز نہیں کی جاتی ،کیا ایسی کمائی ان کےلیےحلال ہے ؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

ایسی فیکٹری یا ہوٹل جہاں معاملات مشتبہ ہوں اور حلال و حرام میں تمییز نہ ہو وہاں مسلمان کام نہیں کر سکتا۔

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

“وَتَعَاوَنُـوْا عَلَى الْبِـرِّ وَالتَّقْوٰى ۖ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ”.[سورۃ المائدہ:2]

’’ایک دوسرے سے تعاون کرو نیکی اور بھلائی کے کاموں میں، اور گناہ کے کاموں میں ایک دوسرے کیساتھ تعاون نہ کرو‘‘۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”دَعْ مَا يَرِيبُكَ إِلَى مَا لَا يَرِيبُكَ” [سنن الترمذی: 2518]

’’اس چیز کو چھوڑ دو جو تمہیں شک میں ڈالے اور اسے اختیار کرو جو تمہیں شک میں نہ ڈالے‘‘۔

لہذا مسلمان کے لیے ایسی فیکٹری یا ہوٹل میں کام کرنا جائز نہیں ہے،جہاں خلاف شرع کام ہوں ، حلال و حرام کی تمیز نہ ہو اور مسلمان ان کاموں میں انکے معاون بن رہے ہوں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ