سوال (1848)
شیخ ہم روالپنڈی میں رہتے ہیں تو ہمارے جتنے بھی جنازے ہوتے ہیں ، وہ گاؤں کی طرف جاتے ہیں ، وہیں ان کی نماز جنازہ اور تدفین کا عمل سرانجام دیا جاتا ہے ، تو سوال یہ ہے کہ ایسا شخص جس کا بیٹا عالم ہو تو کیا اس کا بیٹا نماز جنازہ پڑھائے گا یا وہاں گاؤں کا جو امام ہے وہ نماز جنازہ پڑھائے گا ؟
جواب
اس مسئلے کو بیٹھ کر حل کیا جا سکتا ہے کہ نماز جنازہ کون پڑھائے گا ۔
(1) : اگر بیٹا عالم دین تو وہی نماز جنازہ پڑھائے اس کا حق زیادہ بنتا ہے ۔
(2) : یا والد صاحب کی وصیت کو دیکھ لیا جائے کہ والد صاحب نے نماز جنازہ کے حوالے کس کے بارے میں وصیت کی تھی وہ ہی نماز جنازہ پڑھائے ۔
(3) : یا یہ بھی دیکھ لیا جائے کہ اگر اس علاقے کو کسی عالم کی خدمات حاصل ہیں تو وہ بھی پڑھا سکتا ہے ۔
ہر طرف گنجائش موجود ہے ، باقی جو خونی رشتے دار ہیں ، ان کے مد مقابل کوئی نہیں ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ