سوال (5405)
اگر دوسری رکعت میں ایک سجدہ رہ جائے تو سجدہ سہو کا طریقہ کیا ہے؟
جواب
سجدہ رکن ہے، اور رکن رہ جائے تو رکعت نہیں ہوتی، لہذا اگر سجدہ رہ گیا ہے تو دوبارہ رکعت مکمل پڑھیں اور اس کے بعد تشہد بیٹھ کے آخر میں سجدہ سہو کریں۔
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ
سجدہ چونکہ رکن ہے اور رکن کے بغیر وہ رکعت نہیں ہوتی اس لئے ایک رکعت پڑھ کر سلام سے پہلے یا بعد میں دو سجدے سھو کے کئے جائیں گے۔
اگر سلام کے بعد کریں گے تو سجدوں کے بعد دوبارہ سلام پھریں گے۔واللہ اعلم
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ
سوال: اگر عشاء کی دوسری رکعت میں ایک سجدہ رہ جائے آدھے نمازی کے ہاں سجدے دو کیے ہیں اور دو آدمیوں کے ہاں سجدہ ایک کیا ہے۔ امام کو بھی دو پر یقین ہے تو کیا اس صورت میں سجدہ سہو ہے اگر ہے تو طریقہ کیا ہے؟
جواب: امام صاحب اور اکثر نمازیوں کا رجحان یہی ہے کہ دو سجدے مکمل کیے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ نماز مکمل ہے، جن ایک دو افراد کو لگا ہے کہ ایک سجدہ ہوا ہے، انہیں غلط فہمی ہوئی ہو گی. اگر واقعتا سجدہ ایک ہوتا تو سارے نہ سہی اکثریت اس پر تنبیہ کرتی، یا کم از کم اگر امام صاحب یہ کہتے کہ پتہ نہیں ایک سجدہ ہوا ہے یا دو تو پھر ایک سجدہ کہنے والوں کی بات پر توجہ دی جاتی۔ اس صورت میں بظاہر یہی سمجھ آتی ہے کہ نماز مکمل ہے اور کسی کو بھی سجدہ سہو وغیرہ کرنے کی کوئی حاجت نہیں ہے. واللہ اعلم.
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ