سوال (2368)
امام صاحب نے چار رکعت والی نماز میں تین رکعت پڑھا کر سلام پھیر دیا ہے، پوچھنا یہ تھا کہ کیا اب ہم چاروں رکعت از سر نو پڑھیں گے یا ایک رکعت پڑھ کے سلام پھیر دیں گے؟
جواب
اگر امام چار رکعت والی نماز بھولنے کی وجہ سے تین رکعت پڑھا دے تو پوری نماز دہرانے کی ضرورت نہیں بلکہ ایک رکعت پڑھے اور سلام پھیرے پھر دو سجدہ سہو کرے اس کے بعد دوبارہ سلام پھیر دے۔ جیسا کہ صحیح مسلم کی حدیث سے ثابت ہے:
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھائی اور تین رکعات پر سلام پھیر دیا، پھر اپنے گھر تشریف لے گئے تو ایک آدمی جسے خرباق کہا جاتا تھا اور اس کے ہاتھ لمبے تھے، وہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے عرض کی: اے اللہ کے رسول! پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو ( سہو ) ہوا تھا اس کا آپ کے سامنے تذکرہ کیا، آپ غصے کی حالت میں، چادر گھسیٹتے ہوئے نکلے حتی کہ لوگوں کے پاس آ پہنچے اور پوچھا: کیا یہ سچ کہہ رہا ہے ؟‘‘ لوگوں نے کہا: جی ہاں! تو آپ نے ایک رکعت پڑھائی، پھر سلام پھیرا، پھر سہو کے دو سجدے کیے، پھر سلام پھیرا۔
[صحيح مسلم: 1293]
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ