سوال (482)
ایک مریض ہیں انہیں ہر وقت پیشاب آتا رہتا ہے، اب وہ نماز کیسے پڑھے گا؟
جواب
سلسلۃ البول والے شخص کا حکم مستحاضہ خاتون والا ہے یعنی ہر نماز کے لیے نیا وضو کرے گا۔
کما قال شیوخنا
فضیلۃ الشیخ سید کلیم حسین شاہ حفظہ اللہ
اس مریض کا حکم مستحاضہ جیسا ہے، ایک مرتبہ طہارت حاصل کرکے مکمل ایک نماز ادا کرلے گا اور وہ پہلی اور بعد کی سنتیں اس وضوء میں پڑھے گا، پھر اگلی نماز میں پھر اسی طرح کرے گا، تو اس کے لیے ہر نماز پر طہارت ہے، دوران نماز اگر پیشاب آجائے تو ان شاءاللہ اس کا مواخذہ نہیں ہوگا، وہ مجبور ہے اس کا حکم بدل گیا ہے، باقی پیشاب کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے زیر جامہ استعمال کرے، اس طرح اپنا سلسلہ جاری رکھے، دوائی بھی لے، روحانی علاج بھی کرے، اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو ان شاءاللہ آرام آ جائے گا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سوال: شیخ محترم ایک بھائی کا سوال ہے دو حصے ہیں، انسان بعض اوقات پشاب کر کے واپس آتا واش روم سے آنے کے بعد کچھ ٹائم بعد تھوڑا جھٹکا لگتا یا پھر ہلنے سے پشاب کا ایک قطرہ نکل جاتا اور ایسا اکثر ہوتا جب انسان قضائے حاجت سے فارغ ہوتا اور یہ سلسلہ بول والی بیماری میں ممکن ہی نہیں؟ شک رہتا بندہ کپڑے بھی بار بار چینج نہیں کر سکتا یعنی ابھی غسل کر کے نکلیں واپس یہ مسئلہ اور بعض اوقات تو دن میں کہیں ایک بار ایسا ہوتا بعض اَوقات زیادہ ہر وضوء کے ساتھ ہوتا ہے۔
جواب: دیکھیں یہ سلسلۃ البول کی ایک شکل ہے، اس کا حکم اس استحاضہ والی عورت کا ہے، ایک تو یہ میڈیکلی علاج کرے، اللہ تعالیٰ سے دعا کرے، رقیہ بھی اختیار کرے، دوسرا یہ ہے کہ وسوسوں کے پیچھے بھاگنا چھوڑ دے، ایک مرتبہ وضوء کرکے اس وضوء سے ایک مکمل نماز سنتوں کے ساتھ ادا کرے، زیر جامہ اور انڈر ویئر استعمال کرے، باقی جو درمیان میں ہوتا ہے، وہ ہوتا رہے، اس طریقے سے ایک نماز کے لیے تازہ وضوء کرے، اس سے مکمل نماز ادا کرے، مجبوری کے احکامات الگ ہوتے ہیں، اس کا حکم مستحاضہ والا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سوال: والد صاحب 86 سال کے ہیں، ان کا پیشاپ کا مسئلہ ہے، کنٹرول نہیں ہوتا ہر منٹ کچھ ٹائم کے ساتھ اتنا پریشر پڑتا ہے کہ کنٹرول نہیں ہوتا کپڑے بھی ناپاک ہو جاتے ہیں نالی انفیکشن کر دیتی ہے، پیمپرز لیے ہیں۔ اس اب بہتر ہیں نماز پڑھ سکتے ہیں۔
جواب: ہر نماز بشمول فرض و سنن کے لئے ایک وضوء کریں، جیسے مستحاضہ عورت کا حکم ہے۔ کیونکہ یہ عذر ہے۔ واللہ اعلم
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ