سوال (1808)

اگر بیل کا معمولی سا کان کٹا ہوا ہو تو کیا قربانی ہو جائے گی ؟

جواب

جدید فقھاء اپنا اپنا علم پیش کر رہے ہیں ، اللہ تعالیٰ ان کے علم میں برکت عطا فرمائے ، صحیح بات یہ ہے کہ قربانی والے جانور کے کان میں کسی بھی قسم کا نقص نہیں ہونا چاہیے ، کان میں سوراخ نہیں ہونا چاہیے ، کان کٹا ہوا نہیں ہونا چاہیے اور چیرا ہوا بھی نہیں ہونا چاہیے ۔
صحابہ کرام فرماتے ہیں کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا کہ قربانی کے جانور کی آنکھوں اور کانوں کو خوب غور سے دیکھا کریں ، کسی جگہ سوراخ تو نہیں ہے ، کہیں کٹا ہوا تو نہیں ہے ، کہیں چیرا ہوا تو نہیں ہے ۔
اصل بات یہ ہے کہ جس قربانی کے جانور کا کان کٹا ہوا ہو یا چیرا ہوا ہو ، تھوڑا یا زیادہ یا سوراخ ہو وہ جانور قربانی کے قابل نہیں ہے ، باقی آپ اپنی ذمے داری میں جو چاہیں کرلیں ہماری ذمے داری نہیں ہے ۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

سائل :
آج کل فارموں والے بیلوں وغیرہ کے کانوں میں نمبر پلیٹ کی طرح کچھ چیزیں کانوں میں سوراخ نکال کر ڈالتے ہیں ، ان کا کیا حکم ہے؟
جواب :
وہ قربانی پہ لگ جاتے ہیں ان شاءاللہ

فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ