سوال (1485)
میرا سوال اس طرح تھا کہ ایک بات یہ ہے کہ ایک شخص رمضان کے روزے چھوڑ دیتا ہے تو اس کی قضاء یہ ہے کہ آپ اس کی جگہ اتنے روزے رکھیں گے ، لیکن اگر آپ رمضان کے اندر روزہ رکھ کے توڑ دیتے ہیں تو اس کی قضا بھی اسی طرح ہی ہوگی کہ دوبارہ اتنے روزے رکھ لیے جائیں یا اس کا طریقہ کار کچھ اور ہوگا ؟
جواب
جو شخص بغیر کسی شرعی عذر کے جان بوجھ کر روزہ توڑ دیتا ہے، وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوتا ہے۔ اس پر لازم ہے کہ وہ جلد از جلد اللہ تعالی سے توبہ کرے اور اپنے اس گناہ کی معافی مانگے اور کثرت کے ساتھ نیک اعمال کرے تا کہ اللہ تعالی اس کے اس گناہ کو معاف فرما دیں ، جان بوجھ کر روزہ توڑنے والے پر راجح موقف کے مطابق توبہ اور اس دن کی قضاء ہے،کوئی کفارہ وغیرہ نہیں ہے۔اگرچہ مالکیہ اس پر کفارہ بھی عائد کرتے ہیں۔
فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ