سوال (430)
رات دس سے صبح سات بجے تک گیس بند ہوتی ہے اب اگر کسی کو غسل کی حاجت ہو تو وہ کیا کرے؟ ٹھنڈے پانی سے غسل تو ہلاکت والی بات ہے ؟
جواب
اگر مستقل مسئلہ ہو گیا ہے تو پھر اس کا کوئی بندوبست کرنا پڑے گا ، ایک آدھ تو اجازت دی جا سکتی ہے کیونکہ انسان ٹھنڈک کو برداشت نہیں کر سکتا ہے ، ممکن ہے ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی ہے کہ فیصلہ تو انسان خود کرے کہ اس کے اندر کتنی برداشت ہے ، اگر مستقل مسئلہ ہے ، گیس کی ٹائمنگ کا مسئلہ ہے ، نماز روزانہ ہی جا رہی ہے تو پھر یہ ہے کہ جب تک بندوبست نہیں ہو رہا ہے اور طبیعت بھی ساتھ نہیں دے رہی ہے تو پھر وہ تیمم کر لیں ، مجبوری تو بندہ خود ہی سمجھتا ہے ، اگر اس کو ایسی مجبوری ہے تو پھر وہ تیمم کر لے ٹھیک ہے ، باقی مستقل بنیادوں پر اس کو لے کر چلنا صحیح نہیں ہوگا ، اپنا بندوبست کرے ، پانی گرم کرکے کسی ٹینک میں رکھے ، آج کل ایسی ٹنکیاں دستیاب ہوتی ہے ، صبح تک پانی اس قابل ہوگا کہ وہ غسل کر سکتا ہے اور دوسرا یہ ہے کہ وہ لکڑی کا بندوبست بھی کر سکتا ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ