سوال (6109)
براہ کرم علماء اہل حدیث اس پر علمی تبصرہ فرمائیں:
الف) بڑی تلخ حقیقت ہے کہ بڑے بڑے قدیم محدثین اور بڑے بڑے جدید ‘اہل حدیث’ نے کبھی فقہاے احناف کے درایتی و اضافی اصول حدیث کو کماحقہ سمجھنے کی کوشش نہیں کی اور بے جا تنقید کا نشانہ بنایا۔ فقہا کا اصل پوائینٹ آف ویو غور سے پڑھا ہی نہیں اور بلاتحقیق مخالفت حدیث کے الزامات داغ دئے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہمیشہ ہی خاص قسم کا تعصب بڑھتا گیا، یا پھر یہ کہا جا سکتا ہے کہ ان میں اتنی ذہنی صلاحیت ہی نہیں کہ احناف کی پوری بات سمجھ سکیں۔ بزدوی و شاشی و سرخسی و کرخی و جصاص وغیرہ کی لازوال اصولی کتب کے مندرجات پر اتنے سطحی اعتراضات کہ ہنسی کے ساتھ ساتھ غصہ بھی آ رہا ہے!
ب) ایک حقیقت جس سے انکار ممکن نہیں کہ برصغیر کے اہلحدیث کا فقہی علم نہایت سطحی ہے، اور اکثر اعتراضات محض پچھلوں اور دوسروں سے کاپی پیسٹ ہیں۔ اور انکا بنیادی مقصد بھی صرف اپنی عوام میں دھاک الزامی مصروفیت ہے۔ فیصل ریاض شاھد
جواب
احناف کے وہ درایتی و اضافی اصول حدیث کون سے ہیں؟
وہ قدیم محدثین کون تھے جو احناف کے اپنے زعم کے مطابق مشکل ترین اصول حدیث نہیں سمجھ سکے؟
اپنا یہ دعویٰ بمع دلائل عدل وانصاف کے مطابق پیش اور ثابت کریں۔
ساری دنیا ائمہ محدثین وعلل کے بیان کردہ اصول حدیث وعلل حدیث، علم رجال اور تعامل سے استفادہ کرتے اور ان علوم میں ان کے محتاج ہیں۔
امام ابو حنیفہ تو علوم حدیث ورجال سے یتیم تھے تو پھر کن احناف کی بات ہو رہی ہے؟
جہاں بھی اختلاف ہے وہ خالص علم وتحقیق کی بنیاد پر ہے بس آپ لوگوں کو حسن ظن رکھنے کی توفیق نہیں ہوئی ہے۔
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ




