سوال (1429)

احناف کے ہاں جو وضو کے فرض ، سنت ، مستحبات ہیں وہ کس بنیاد پر یہ تقسیم کرتے ہیں؟

جواب

احناف کے ہاں فرض ، سنت ، واجب ، مستحبات ، مکروہ تحریمی یا مکروہ تنزیہی کی تقسیم ہے ، ان کے اپنے وضع کردہ اصول ہیں ، اب الفاظ تو مل ہی جاتے ہیں ، جیسے “ولد یلد” سے میلاد مناتے ہیں ، “تمتع یتمتع” سے متعہ ثابت ہوجاتا ہے ، اس طرح عوام الناس کے سامنے الفاظ رکھ دیتے ہیں کہ فرض ایک حقیقت ہے ، سنت ایک حقیقت ہے ، مکروہ ایک حقیقت ہے ، اس طرح لوگ دھوکے میں آجاتے ہیں ، ان کی تقسیم ان کے اپنے اصولوں کے تحت ہے ، شاید ان کے فرض کی تعریف یہ ہے کہ جو قطعی دلائل یعنی قرآن مجید سے ثابت ہو ، اس طرح واجب اور سنت کی تعریف کرتے ہیں ، احادیث کو اپنے ہاتھ میں رکھتے ہیں ، متواتر سے یہ ثابت ہوتا ہے ، احاد سے یہ ثابت ہوتا ہے ، یہ ظنی الثبوت ہے ، اس بنیاد پر وہ تقسیمیں کرتے چلے جاتے ہیں ، سیر اعلام النبلاء میں ہے کہ امام مالک رحمہ اللہ سے جب وضوء کے فرائض اور مستحبات کے بارے میں پوچھا گیا تھا تو امام صاحب نے فرمایا کہ اس کو باہر نکالو یہ زندیقوں کا کلام ہے ، یہ الفاظ صحیح ہیں ، لیکن ان موقع محل اور استعمال غلط ہے ، آپ ھدایہ ، قدوری اور اصول الشاشی دیکھ لیں ، اس طرح کے مباحث مل جائیں گے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ