سوال (2686)

ایک عالم دین کا رویہ ایک طالب علم کے ساتھ کیسا ہونا چاہیے؟

جواب

اس قسم کے موضوعات کو ایک سوال و جواب میں سمیٹنا ممکن نہیں ہوتا، اس پر اہل علم نے مستقل تصانیف و تآلیف مرتب کی ہیں. آداب المعلم، اسی طرح آداب المحدث کے عنوان سے کتابوں میں یہی کچھ بیان ہوا ہے۔ بلکہ اصول حدیث کی بعض کتابوں میں بھی آداب طالب العلم کے ساتھ آداب المحدث وغیرہ عناوین کے تحت اس موضوع کو بیان کیا گیا ہے۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ

محترم و مکرم مولانا حافظ خضر حیات صاحب نے عمدہ جواب دیا ہے، ایک استاذ کا اپنے شاگردوں کے ساتھ کتاب وسنت میں بتائے گئے آداب گفتگو اخلاق حسنہ، نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی سیرت طیبہ اور سلف صالحین و محدثین کے تعامل کے مطابق ہونا چاہیے ہے، شاگرد لائق و فائق ہو تو اس کو خصوصی اہمیت دیں، اگر نالائق ہو تو اس پر بہت زیادہ محنت کریں شفقت ومحبت کے دریا بہا دیں، ایک استاذ کا دین اسلام کے ساتھ اپنے شعبہ کے ساتھ مخلص ہونا اور ہمدرد، خیرخواہی کرنے والا ہونا از حد ضروری ہے۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ