فیس بک پہ گردش کرتا ایک ایڈ Add (جس کا نام ” AHA ” ہے) کی طرف عوام الناس کا بڑھتا رجحان عقیدہ ” لَا يَعْلَمُ الْغَيْبَ إِلَّا اللّٰهُ ” پہ حملہ ہے۔
یہ ایک گیم نُما فتنہ ہے جس میں کلک (Click) کرنے والے کو بزعمِ باطل ، مستقبل (کل) میں اس کی قسمت کے بارے آگاہ کیا جاتا ہے مثلاً : آپ کا آئندہ سال (Next year) خوش حال ہو گا یا خسارہ والا ہو گا نیز اس وقت آپ کی زندگی (Life) فلاں تنگیوں ، پریشانیوں پہ یا فلاں آسانیوں اور خوش حالیوں پہ مشتمل ہے.
اسی طرح اس میں بعض افراد کی پیدائش کے ماہ کو متعین کرنے سے اس ماہ سے متعلق ان کے اٹکل پچو قسمت کے ڈھکوسلے ذکر کیے جاتے ہیں۔
اسی طرح بعض کلک پہ نوجوانوں کو انکی مستقبل میں ہونے والی بیوی (Wife) کی جھوٹی تصویر (جو حقیقت میں کسی اینکر کی ہوتی ہے) پروفائل پیکچر (Profile picture) کے ساتھ لف (Attach) کر کے دکھائی جاتی ہے۔
یہ سب اگرچہ ویب سائٹ (Website) کھولنے کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم (Earning) کمانے کیلئے کیا جا رہا ہے اس کے ساتھ ہی نوجوان نسل کا عقیدہ بھی سلب کیا رہا ہے۔
یاد رکھیں علم غیب صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ :

﴿ وَ عِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ﴾

غیب کی چابیاں صرف اُسی (اللہ) کے پاس ہیں جنہیں اُس کے علاوہ اور کوئی نہیں جانتا (الانعام: 59)
نیز فرمایا کہ :

﴿قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ ﴾

(اے پیغمبر کہہ دیجئے کہ زمین اور آسمانوں میں غیب کو سوائے اللہ کے اور کوئی بھی نہیں جانتا۔ (النمل : 65)

اللہ تعالیٰ اپنے غیبی امور پہ کسی کو مطلع نہیں کرتا ہاں ان میں سے اگر کچھ بتانا چاہے تو اپنے چنیدہ رسولوں کو آگاہ کرتا ہے۔
چنانچہ فرمایا :

﴿ وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُطْلِعَكُمْ عَلَى الْغَيْبِ وَلَٰكِنَّ اللَّهَ يَجْتَبِي مِن رُّسُلِهِ مَن يَشَاءُ ﴾

اور کبھی ایسا نہیں کہ اللہ تمھیں غیب پر مطلع کرے اور لیکن اللہ اپنے رسولوں میں سے جسے چاہتا ہے چن لیتا ہے. (آل عمران : 179 )

اور وہ رسول بھی اللہ کے بتائے ہوئے غیب کے علم کی وجہ سے عالم الغیب نہیں بن جاتا.
چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ :

﴿تِلْكَ مِنْ أَنبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهَا إِلَيْكَ ۖ مَا كُنتَ تَعْلَمُهَا أَنتَ وَلَا قَوْمُكَ مِن قَبْلِ هَٰذَا ﴾

یہ خبریں غیب کی خبروں میں سے ہیں جن کی وحی ہم آپ کی طرف کرتے ہیں انھیں اس سے پہلے آپ جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم. (ہود : 49)

نیز فرمایا کہ :

﴿قُل لَّا أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَائِنُ اللَّهِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَا أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ﴾

آپ کہہ دیجئے کہ نہ تو میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں تو صرف جو کچھ میرے پاس وحی آتی ہے اس کی اتباع کرتا ہوں. (انعام : 50)

مزید اللہ نے فرمایا کہ :

﴿ قُل لَّا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ ۚ وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ ۚ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ﴾

آپ فرما دیجئے کہ میں خود اپنی ذات خاص کے لئے کسی نفع کا اختیار نہیں رکھتا اور نہ کسی ضرر کا، مگر اتنا ہی کہ جتنا اللہ نے چاہا اور اگر میں غیب کی باتیں جانتا ہوتا تو میں بہت منافع حاصل کرلیتا اور کوئی نقصان مجھے نہ پہنچتا میں تو محض ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان رکھتے ہیں۔ (اعراف :188)

اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کا فتوی ہے کہ جس نے نبی اکرم ﷺ کو غیب جاننے والا قرار دیا تو وہ جھوٹا ہے ملاحظہ فرمائیں:

عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ كَذَبَ وَهُوَ يَقُولُ لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَمَنْ حَدَّثَكَ أَنَّهُ يَعْلَمُ الْغَيْبَ فَقَدْ كَذَبَ وَهُوَ يَقُولُ لَا يَعْلَمُ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ اگر تم سے کوئی یہ کہتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کو دیکھا تو وہ غلط کہتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے بارے میں خود کہتا ہے کہ نظریں اس کو دیکھ نہیں سکتیں اور جو کوئی کہتا ہے کہ آنحضرت ﷺ غیب جانتے تھے تو غلط کہتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ خود کہتا ہے کہ غیب کا علم اللہ کے سوا اور کسی کو نہیں۔ (صحیح بخاری : 7380)

جب رسول اللہ ﷺ غیب دان نہیں ہیں تو پھر کوئی اور پیر ، فقیر ، شہید ، عابد ، عالم ، کاہن ، نجومی یا کاہن ٹائپ ویب سائٹ کیسے علم غیب جان سکتی ہے ؟

خبردار :
جو افراد عقیدہ علم غیب کے متعلق کتاب و سنت پہ مشتمل منہج رکھتے ہیں وہ بھی (یہ سوچ کر کہ ہم تو درست عقیدہ والے ہیں) دھوکے سے اس ویب سائٹ یا ایڈ (گیم) کو کلک نہ کرے کیونکہ اس کی صورت حال اس شخص کی طرح بن جائے گی جو کسی کاہن و نجومی کے پاس جا کر اپنے کل کی خبر کے متعلق پوچھتا ہے.
اور کاہن کے پاس جا کر اس طرح سوال کرنے والے شخص کا حکم آپ فرمانِ رسول اللہ ﷺ سے پڑھ لیں صحیح مسلم میں ہے :

عَنْ بَعْضِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ أَتَى عَرَّافًا فَسَأَلَهُ عَنْ شَيْءٍ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً»

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : “جو شخص کسی غیب کی خبر یں سنا نے والے کے پاس آئے اور اس سے کسی چیز کے بارے میں پوچھے تو چالیس راتوں تک اس شخص کی نماز قبول نہیں ہوتی۔ (صحیح مسلم : 5821)

آئے دن نئے فتنے نکل رہے ہیں ہوشیار رہنا سیکھیں ، دین سے منسلک رہنا عادت بنائیں اور اہل علم سے راہنمائی لیتے رہیں. وفقنی و ایاکم اللہ بما یحب و یرضیٰ

 محمد فہد محمدی               
مدرس دارالحدیث المحمدیہ جلال پور پیر والا ضلع ملتان