سوال (6147)
کیا ایک ہی مجلس میں دوبارہ سلام کہنا درست ہے، ایک بھائی سے بات ہوئی تو انہوں نے کہا درست نہیں ہے؟
جواب
ہر شخص کو اپنے حصے کا کام کرنا چاہیے، دوسرے کے کام میں ٹانگ نہیں اڑانی چاہیے، خصوصاً جن کا معاملہ گھمبیر یا کٹھن ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
“وَلَا تَقۡفُ مَا لَـيۡسَ لَـكَ بِهٖ عِلۡمٌ ؕ اِنَّ السَّمۡعَ وَالۡبَصَرَ وَالۡفُؤَادَ كُلُّ اُولٰۤئِكَ كَانَ عَنۡهُ مَسۡئُوۡلًا” [الإسراء: 36]
«اور اس چیز کا پیچھا نہ کر جس کا تجھے کوئی علم نہیں۔ بے شک کان اور آنکھ اور دل، ان میں سے ہر ایک، اس کے متعلق سوال ہوگا»
نہ ہی سننے کو متاثر ہونا چاہیے، دلیل کا مطالبہ اس شخص سے کریں، جو روک رہا ہے۔
باقی دوبارہ سلام کرنا درست ہے، جیسا کہ “افشوا السلام” اور حدیث مسی الصلاۃ دلیل ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ




