سوال (6099)

ایک خاتون کی ایک ہی بیٹی ہے، خاتون کی وفات کے بعد کیا بیٹی خاتون کی ساری جائیداد کی وارث ہوگی یا مرحومہ کے زندہ بھائی بھی حصہ دار ہوں گے؟

جواب

بیٹی کو کل جائیداد کا آدھا حصہ ملے گا، باقی آدھا حصہ ورثاء میں تقسیم کریں گے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سائل: خاتون کو اپنے والد کی وفات کے بعد وراثتی حصہ ملا، والدہ پہلے ہی وفات پا چکی ہیں، اس خاتون  کی ایک ہی بیٹی ہے، خاتون کی وفات کے بعد کیا بیٹی خاتون کی ساری جائیداد کی وارث ہوگی یا مرحومہ کے زندہ بھائی بھی حصہ دار ہوں گے، اور کیا خاتون کے مرحوم بھائیوں کی اولاد بھی حصہ دار ہوگی، مرحومہ خاتون خود مطلقہ ہے۔

جواب: یہ جو بیٹی اس وقت زندہ ہے، اگر اس کا کوئی بھائی زندہ نہیں ہے تو آدھا حصہ ہے، باقی آدھا حصہ میت کے دیگر ورثاء میں تقسیم ہوگا۔ باقی ورثاء میں سے کون ہیں، ان کا معلوم ہونا ضروری ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سائل: والدین بھی زندہ نہیں ہیں اور بہنیں نہیں ہیں۔

جواب: اس حالت میں آدھا بیٹی کو ملے گا، باقی آدھا ان بھائیوں کے درمیان تقسیم کریں، جو بہن کی وفات کے وقت زندہ تھے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سائل:  اگر کسی مرد کی ایک بیٹی ہے اور اس کی شادی ہو چکی ہے اب اس بیٹی کے علاوہ اس کی اور کوئی اولاد نہیں بلکہ بہن بھائی موجود ہیں اور اس کی بیوی زندہ ہے تو پھر اس صورت میں اس کے وارث کون کون ہونگے؟ وضاحت فرما دیں۔

جواب: کل مال کا آٹھواں حصہ بیوی کو ملے گا، کل مال کا آدھا حصہ بچی کو ملے گا، باقی مال بہن بھائیوں میں اس طرح تقسیم ہوگا کہ ہر بھائی کو بہن سے دگنا ملے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ