سوال (5380)
کسی نے ایک شخص کو پیسے دیے ہیں کہ وہ ان کے پیسوں سے حج کر لے، لیکن وہ شخص چاہتا ہے کہ حج کے بجائے ہم دونوں میاں بیوی انہیں پیسوں سے عمرہ کر لیں، کیا یہ کرنا جائز ہوگا؟
جواب
اگر پیسے دینے والا مطالبہ کرتا ہے کہ میرے پیسوں سے حج کیا جائے تو پھر اسے حج کے لیے استعمال کرنا ہی ضروری ہے، اس سے عمرہ کرنا کافی نہ ہو گا، کیونکہ متبرع نے حج کرنے کے لیے پیسے دیے ہیں نہ کہ صرف عمرہ کے لیے.
دوسروں کو حج کروانے والے عموما حج بدل بھی کرواتے ہیں، یعنی کسی فوت شدہ یا معذور شخص جو خود حج کرنے کی جسمانی طاقت نہیں رکھتا، اس کی طرف سے کسی صحتمند آدمی کو کہا جاتا ہے کہ آپ اس کی نیابت میں حج کر لیں۔ اگر یہ صورت ہے تو پھر بھی عمرہ کرنے سے حج کا فریضہ ادا نہیں ہو گا۔
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ