“مربی و مخدوم اساتذہ کرام کی نذر”

محترم و مکرم اساتذہ کرام!

قلم عاجز ہے اور الفاظ قاصر، کہ وہ آپ کے مقام و مرتبے کا مکمل حق ادا کر سکیں۔ آپ وہ چراغ ہیں جن کی روشنی نے اندھیروں میں راستہ دکھایا، آپ وہ رہنما ہیں جن کی رہبری نے ہمیں جمود سے نکال کر شعور کی منزلوں تک پہنچایا۔ آپ کے الفاظ صرف درسی معلومات نہیں تھے، بلکہ وہ ہماری زندگیوں کے رخ بدلنے والے انمول سبق تھے۔
آپ کی محنت، شفقت، اور قربانیوں کو سلام!
آپ کی آنکھوں کی نیند، آپ کی آرام کی قربانی، آپ کا وقت، آپ کا ضبط، آپ کا تحمل — یہ سب ہمارے جیسے طالب علموں کی تشکیل میں لگ گیا۔ جب کوئی سبق ہمیں بار بار سمجھایا گیا، جب کسی غلطی پر ہمیں نرمی سے سمجھایا گیا، جب کسی کمزوری کو چھپا کر حوصلہ دیا گیا — یہ سب اس بات کی دلیل تھا کہ آپ صرف “پڑھانے” والے نہیں، بلکہ “سنوارنے” والے بھی تھے۔
محترم اساتذہ کرام!
آپ کے قدموں کے نیچے وہ میدانِ تربیت ہے جس پر ہم نے سیکھنا شروع کیا۔ آپ کی زبان سے نکلے ہوئے وہ جملے آج بھی ہمارے دل و دماغ میں گونجتے ہیں۔ جب ہم زندگی کے کسی مشکل موڑ پر پہنچتے ہیں، تو آپ کی دی ہوئی نصیحتیں ہمارے لیے مشعلِ راہ بنتی ہیں۔
آج اگر ہم کچھ لکھنا، بولنا، سمجھنا، یا کسی معاملے میں بہتر فیصلہ کر پاتے ہیں، تو یہ آپ کے علم، محنت اور دعاؤں کا صدقہ ہے۔ آپ ہمارے لیے محض استاد نہیں، بلکہ والد جیسی شفقت، رہنما جیسی بصیرت، اور دوست جیسا خلوص رکھنے والی ہستی ہیں۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کی خدمات کو شرفِ قبولیت بخشے، آپ کی زندگی میں آسانیاں، علم میں برکت، اور عمل میں اخلاص عطا فرمائے۔
آمین یا رب العالمین۔

استادِ گرامی الشیخ عبدالولی خان صاحب
استادِ گرامی الشیخ محمد یحییٰ عارفی صاحب
استادِ گرامی الشیخ مفتی نعمان فاروقی صاحب
استادِ گرامی الشیخ مفتی عمران دانش صاحب
استادِ گرامی الشیخ حافظ حنین قدوسی صاحب
استادِ گرامی الشیخ محمد جابر کوہاٹی صاحب
استادِ گرامی الشیخ حافظ عرفان ارشد صاحب
استادِ گرامی الشیخ محمد عثمان ناطق صاحب
استادِ گرامی الشیخ ریاض الرحمٰن سکندری صاحب
استادِ گرامی الشیخ انعام الرحمٰن صاحب
استادِ گرامی قاری عبدالودود العاصم صاحب
استادِ گرامی قاری وسیم عزیزی صاحب
استادِ گرامی قاری ابوبکر صدیق عزیزی صاحب
استادِ گرامی قاری حبیب اللہ صاحب
برادرِ اکبر حافظ مرثد الغنوی صاحب
برادرِ اکبر صاحبزادہ قیم الہٰی ظہیر صاحب
مدرسین:جامعہ علامہ احسان الہٰی ظہیر شہید لاہور

ادب، محبت اور خلوص کے ساتھ،
آپ کے ایک شاگرد کی طرف سے.

 یاسر مسعود بھٹی
خادمُ العلم والعلماء
فاضل: جامعہ علامہ احسان الہی ظہیر شہید

 یہ بھی پڑھیں:آج کی تحریر صاحبزادہ قیم الہٰی ظہیر حفظہ اللّٰہ کی نظر