سوال (474)

“نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رات ایک لشکر روانہ کیا تھا ، اگلا دن جمعے کا تھا ، ایک صحابی نے سوچا کہ میری سواری اچھی ہے کل جمعہ ہے آقا کے ساتھ جمعہ پڑھ کر روانہ ہو جاؤں گا ، نبی کریم نے فرمایا جو کل میرا حکم مان کر چلے گئے تو ان کے اجر تک نہیں پہنچ سکتے ہو”
کیا یہ واقعہ مل سکتا ہے ؟

جواب

مسند احمد میں یہ روایت اس طرح سے ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اﷲ عنہ سے پوچھا کیا تم جانتے ہو کہ تمہارے ساتھی تم سے کتنا آگے نکل گئے انہوں نے عرض کیا وہ مجھ سے ایک صبح کی سبقت لے گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مشرق ومغرب کے درمیان جتنا فاصلہ ہے اس سے بھی زیادہ فضیلت انہوں نے تجھ پر پا لی ہے ۔ [مسند احمد]
سیدنا عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبداﷲبن رواحہ کو جہاد کے لئے ایک لشکر میں روانہ فرمایا یہ روانگی جمعہ کے دن تھی چنانچہ لشکر روانہ ہو گیا ۔ حضرت عبداﷲ بن رواحہ نے سوچا کہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے جمعہ کی نماز پڑھ کر اپنے لشکر سے جا ملوں گا چنانچہ وہ رک گئے جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی نماز سے فارغ ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہں دیکھا تو ارشاد فرمایا اگر تم زمین کے تمام خزانے خرچ کر ڈالو تب بھی اپنے ساتھیوں کی ایک صبح کی فضیلت کو نہیں پا سکتے ۔ [ ترمذی ]
یہ دو روایات ہیں ، عبداللہ بن رواحہ والا واقعہ غالبا موتہ کا ہے ، واللہ اعلم
سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ والی روایت ظہر کی نماز کی ہے اور عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ والی روایت جمعہ والی ہے ، روانگی رات نہیں بلکہ جمعہ کے ہی روز جمعہ سے قبل تھی ۔[جامع الترمذی 527]
مگر عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ والی روایت کو البانی رحمہ اللہ نے ضعیف الاسناد کہا ہے ، ایک تو یہ روایت صحت کے اعتبار سے غریب ہے اور دوسرا اس کی سند میں انقطاع ہے
“حدثنا احمد بن منیع حدثنا ابو معاویہ عن الحجاج عن الحکم عن مقسم”
امام ترمذی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یحی بن سعید کہتے ہیں کہ شعبہ کہتے ہیں حکم نے مقسم سے پانچ احادیث سنی ہیں پھر وہ گن کر بتائیں، جو شعبہ نے گن کر بتائی تھیں ان میں یہ حدیث نہیں تھی ، گویا حکم نے مقسم سے یہ حدیث نہیں سنی ہے ۔

فضیلۃ الباحث نعمان خلیق حفظہ اللہ