سوال (568)

اکیلا بندہ کسی دفتر میں کام کرتا ہے ، کیا وہ جماعت کرا سکتا ہے ، اگر جماعت کرائے گا تو تکبیرات بلند آواز سے کہے گا ؟

جواب

اذان اور اور اقامت کا حکم مسنون اور مستحب کے درجے میں ہے ، اگر وہاں جماعت کا اہتمام کرتا ہے تو اچھا ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس چرواہے کا ذکر کیا ہے جو اکیلا وادی میں بکریاں چراتا ہے ، اذان دے کر اقامت کہہ کر نماز پڑھتا ہے ۔
اس کا یہ اہتمام کرنا اولی ہے اس کا اجر بڑھ جائے گا ، یہ استحباب کے درجے میں ہے ، لیکن ایسا نہیں کرتا ہے ، اور بس نماز پڑھ لیتا ہے تو بھی کوئی حرج نہیں ہے ، تو اس کے لیے دونوں صورتیں ہے ، لیکن یہ خیال رکھے کہ اس کے بلند آواز سے اذان اور اقامت سے کوئی بحث کا دروازہ نہ کھل جائے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ