سوال (3021)

ایک شخص کی دو بیویاں ہیں، ایک پہلے بیوی تھی، اس میں سے ایک بیٹا ہے، دوسری شادی کی اس بیوی میں سے ایک بیٹی ہے، اب آیا کہ ان دونوں کا نکاح ہوسکتا ہے؟

جواب

آپ کے سوال کے مطابق یہ دونوں آپس میں علاتی بھائی بہن ہیں، جن کی مائیں مختلف ہیں، باپ ایک ہے، علاتی اور اخیافی بہن بھائیوں کی آپس میں شادی نہیں ہو سکتی ہے، جس طرح عینی کی نہیں ہو سکتی ہے، یہ آپس میں بہن بھائی ہیں۔ یہ آپس میں محرم ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سائل:
یہاں پر ایک اور وضاحت رہ گئی تھی جو کہ یہ تھی کہ جو دوسری بیوی وہ بیوہ اور پہلے سے اس کی بیٹی تھی، اب اس کے ساتھ نکاح کیا، تو باپ مختلف ہے، اب آیا کہ اس شخص کا جو پہلی بیوی میں سے بیٹا ہے، اس کا نکاح اس لڑکی کے ساتھ ہوسکتا ہے کہ نہیں جو کہ اس کی حقیقی بہن نہیں ہے نہ ماں کی طرف سے نہ باپ کی طرف سے ہے؟
جواب:
جن بچوں کے ماں باپ ایک نہیں ہیں، ان کا آپس میں نکاح ہو سکتا ہے، اگر عینی، علاتی، اخیافی اور رضاعی بھائی بہن نہیں ہیں، تو نکاح ہو سکتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ