سوال          (51)

شیخ صاحب “اللہ پاک تو اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے بھی زیادہ پیار کرتےہیں” ، یہ حدیث کہیں ملتی ہے؟

 جواب

یہ بات عوام میں مشہور تو ہے لیکن کتاب و سنت میں کہیں سے نہیں ملتی ہے ۔

  فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

ملاحظہ: یہ بات ملتی ہے کہ اللہ تعالی ایک ماں کی رحمدلی سے زیادہ اپنے بندوں پرمہربان ہے ۔

سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :

‏‏‏‏‏‏”قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْيٌ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا امْرَأَةٌ مِنَ السَّبْيِ قَدْ تَحْلُبُ ثَدْيَهَا تَسْقِي، ‏‏‏‏‏‏إِذَا وَجَدَتْ صَبِيًّا فِي السَّبْيِ أَخَذَتْهُ فَأَلْصَقَتْهُ بِبَطْنِهَا وَأَرْضَعَتْهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَتُرَوْنَ هَذِهِ طَارِحَةً وَلَدَهَا فِي النَّارِقُلْنَا:‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏وَهِيَ تَقْدِرُ عَلَى أَنْ لَا تَطْرَحَهُ فَقَالَ:‏‏‏‏ لَلَّهُ أَرْحَمُ بِعِبَادِهِ مِنْ هَذِهِ بِوَلَدِهَا”.[صحيح البخاری: 5999]

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ قیدی آئے قیدیوں میں ایک عورت تھی جس کا پستان دودھ سے بھرا ہوا تھا اور وہ دوڑ رہی تھی، اتنے میں ایک بچہ اس کو قیدیوں میں ملا اس نے جھٹ اپنے پیٹ سے لگا لیا اور اس کو دودھ پلانے لگی۔ ہم سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم خیال کرسکتے ہو کہ یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں ڈال سکتی ہے ہم نے عرض کیا کہ نہیں جب تک اس کو قدرت ہوگی یہ اپنے بچے کو آگ میں نہیں پھینک سکتی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس پر فرمایا کہ اللہ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ رحم کرنے والا ہے جتنا یہ عورت اپنے بچہ پر مہربان ہوسکتی ہے۔

اس لئے یہ کہنا درست ہوگا کہ اللہ تعالی ماں کی رحمدلی سے زیادہ اپنے بندوں پرمہربان ہے مگر یہ نہیں کہا جائے گا کہ اللہ تعالی سترماؤں سے زیادہ اپنے بندوں سے محبت کرتا ہے ۔

فضیلۃ الباحث افضل ظہیر جمالی حفظہ اللہ