سوال         (89)

جنت میں اہل جنت کے لیے الله رب العزت کا دیدار سب سے بڑی نعمت ہوگا یا اہل جنت کے لیے الله کا راضی ہونا سب سے بڑی نعمت ہوگا ؟

جواب

دیدار الہی کو سب سے بڑی نعمت قرار دیا گیا ہے ۔ لیکن دیدار اور رضا دونوں چیزیں ایک ہی ہیں ۔ کیونکہ دیدار بھی انہیں کو نصیب ہونا ہے ، جن سے اللہ راضی ہوگا ۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔

“وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَاضِرَةٌ  إِلَى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ”. [القيامة: 22، 23]

’’اس دن کئی چہرے تر و تازہ ہوں گے ، اپنے رب کی طرف دیکھنے والے‘‘ ۔

اور یہ بھی ارشاد باری تعالیٰ ہیں :

“لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَى وَزِيَادَةٌ”. [يونس: 26]

’’جن لوگوں نے نیکی کی انھی کے لیے نہایت اچھا بدلہ اور کچھ زیادہ ہے ‘‘۔

مفسرین نے “الحسنی” سے مراد جنت لیا ہے ، اور “الزيادة” سے مراد اللہ تعالیٰ کا دیدار لیا ہے ۔

سیدنا صھیب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“إِذَا دَخَلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ، قَالَ: يَقُولُ اللهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: تُرِيدُونَ شَيْئًا أَزِيدُكُمْ؟ فَيَقُولُونَ: أَلَمْ تُبَيِّضْ وُجُوهَنَا؟ أَلَمْ تُدْخِلْنَا الْجَنَّةَ، وَتُنَجِّنَا مِنَ النَّارِ؟ قَالَ: فَيَكْشِفُ الْحِجَابَ، فَمَا أُعْطُوا شَيْئًا أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِنَ النَّظَرِ إِلَى رَبِّهِمْ عَزَّ وَجَل”. [صحيح مسلم : 181]

’’جب جنت والے جنت میں داخل ہو جائیں گے، اس وقت اللہ تبارک وتعالیٰ فرمائے گا: تمہیں کوئی چیز چاہیے جو تمہیں مزید عطا کروں؟ وہ جواب دیں گے: کیا تو نے ہمارے چہرے روشن نہیں کیے! کیا تو نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا اور دوزخ سے نجات نہیں دی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’چنانچہ اس پر اللہ تعالیٰ پردہ اٹھا دے گا، تو انہیں کوئی چیز ایسی عطا نہیں ہو گی جو انہیں اپنے رب عز وجل کے دیدار سے زیادہ محبوب ہو‘‘۔

اللہم اجعلنا منہم۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات  حفظہ اللہ