سوال (310)

علامہ وحیدالزمان کے اشرف الحواشی میں اس آیت کا ترجمہ یوں کیا گیا ہے ۔

“وَ اِنَّا لَــنَحۡنُ نُحۡىٖ وَنُمِيۡتُ وَنَحۡنُ الۡوٰرِثُوۡنَ‏”.

’’اور تحقیق ہم جِلاتے ہیں ، اور مارتے ہیں اور ہم وارث ہیں‘‘۔ [سورة الحجر : 23]
سوال یہ ہے کہ یہ معنیٰ کیسے ممکن ہے اور اس کا مفہوم کیا ہوگا ؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں ۔

جواب

جی بالکل یہ کسرہ کے ساتھ ہے ، جلانے کا معنی ہے زندگی دینا ، جیسے اردو میں جلا بخشنا (زندگی دینا) مستعمل ہوتا ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
فضیلۃ العالم علی معاذ حفظہ اللہ