سوال (3383)
ایک شخص فرض روزے کی حالت میں عمدا کوئی چیز کھا پی لے تو کیا کفارہ ہوگا؟ راجح کی نشاندہی کردیں؟
جواب
بعض علماء اس طرف گئے ہیں کہ اس کا کفارہ اور قضاء دونوں ہیں، اس کو جماع کے ذریعے روزہ توڑنے والوں پر قیاس کرتے ہیں، ہمارا رجحان اس طرف ہے کہ صرف اس پر قضاء ہے، باقی کس قدر گنہگار ہے، یہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے، باقی کفارہ کے حوالے سے کوئی دلیل نہیں ملی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
فرض روزے میں عمدا کچھ کھا پی لینے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے، لہذا اس کی قضا اور ساتھ ساتھ “توبة النصوح” واجب ہے۔ اس پر تمام فقہاء کا اتفاق ہے، اختلاف اس روزے کے کفارے میں ہے۔ جنہوں نے اس کھانے پینے کو جماع پر قیاس کیا انہوں نے قضا کے ساتھ ساتھ کفارہ بھی واجب قرار دیا ہے اور جنہوں نے صرف قضا کا موقف اپنایا ہے، انہوں نے اس قیاس کو فاسد قرار دیا ہے بدلیل أنه لا يقاس غير المنصوص على المنصوص. اور یہی دوسرا موقف ہی ارجح و اصح ہے۔
والله تعالى أعلى وأعلم، والرد إليه أفضل وأسلم.
فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ