سوال

ایک آدمی نے ایک صاحب کے پاس اپنی اڑھائی لاکھ رقم امانت رکھی، جس کے پاس یہ رقم پڑی تھی اس پر ڈاکوؤں نے حملہ کیا رقم بھی لے گئے اور اس آدمی کو بھی قتل کر دیا، اب جس آدمی نے رقم رکھی تھی وہ اپنی رقم کا مطالبہ کر رہا ہے۔  میت کے  ورثاءکہتے ہیں کہ اگر ہمیں فتوی مل جائے تو ہم رقم ادا کردیں گے، اور ورثاء کی جو پراپرٹی ہے وہ کروڑوں کے اندر ہے یعنی آسانی سے وہ رقم ادا کر سکتے ہیں۔اس کے برعکس جس نے رقم رکھی تھی اس کی جمع پونجی صرف وہی رقم ہے۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ ورثاء یہ رقم واپس کریں گے یا نہیں قرآن و سنت کے مطابق مسئلہ واضح فرمادیں۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

جس کے پاس امانت رکھی جائے، امانت کی حفاظت کرنا اور امانت رکھنے والے کے مطالبے پر واپس ادا کرنا اسکا فرض ہے، امانت میں خیانت کرنا کفار ومنافقین کی علامت اور سخت گناہ ہے۔

اللہ تعالی کا فرمان ہے:

“اِنَّ اللّٰهَ يَاۡمُرُكُمۡ اَنۡ تُؤَدُّوا الۡاَمٰنٰتِ اِلٰٓى اَهۡلِهَا”. [النساء: 58]

’’بے شک اللہ تمھیں حکم دیتا ہے کہ تم امانتیں ان کے حق داروں کو ادا کرو‘‘۔

لیکن اگر امانت ضائع ہوجائے تو پھر اسکی شرعی لحاظ سے درج ذیل صورتیں بنتی ہیں:

1: اس نے اس امانت کو کاروبار میں لگا لیا ہو یا اپنے استعمال میں صرف کر لیا ہو وغیرہ اگرکوئی ایسی صورت ہے تو پھر مودع (جسکے پاس امانت رکھی گئی ہو) پر اسکی ادائیگی ضروری ہے۔ اگر وہ فوت ہوچکا ہے تو اسکی جائیداد میں سے اسکی امانت کی ادائیگی کی جائےگی۔

2: دوسری صورت یہ ہے کے امانت بعینہ اسکے پاس موجود ہو۔ یعنی جب فوت ہوا ہے تو امانت اسکے پاس پڑی تھی، اس صورت میں بھی امانت واپس کی جائے گی۔

3: اگر وہ  امانت کی حفاظت میں کوتاہی کرے اور  کوتاہی کی وجہ سے امانت ضائع ہو جائے تو پھر بھی امانت کی ادائیگی ضروری ہے۔

4: چوتھی صورت یہ ہے کہ امانت کی حفاظت میں کوئی کوتاہی نہ کرے جیسے ڈاکو اسکے گھر میں آئے ہیں اس کو بھی قتل کر دیا اور امانت جو پڑی تھی وہ بھی لے گئے ہیں، اس صورت میں امانت کی ادائیگی اسکے ذمےضروری نہیں ہے۔

لہذا ورثاء کیلیے ضروری نہیں ہے کہ وہ امانت کی ادائیگی کریں۔

لیکن اگر وہ مالدار ہیں اور جسکی امانت تھی انکی جمع پونجی یہی تھی تو حسن سلوک کے طور پر انکی امانت واپس کردی جائے تو یہ میت اور ورثاء کے لیے باعث اجر و ثواب ہوگا۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیان کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ