سوال (2553)

اپنا بچہ کسی کو دینا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟

جواب

اگر کوئی فیملی اولاد کی نعمت سے محروم ہے، اور بچہ گود لینا چاہتے ہیں، تو آپ میاں بیوی اپنی رضامندی سے اپنا بچہ انہیں سپرد کر سکتے ہیں، یہ مساعدت اور تعاون کی قبیل سے ہے کہ آپ نے انہیں بچے کی پرورش اور تربیت کرنے کی حسرت پورا کرنے کا موقع فراہم کیا ، نیز یہ بچہ بھی ان کی خدمت کرے گا۔
لیکن اس میں تین باتیں قابل غور ہیں۔
1: اس بچے کی نسبت (رجسٹری / اندراج) اس کے اپنے ہی والدین کی طرف کی جائے گی۔ گود میں لینے والے اس بچے کو اپنی طرف منسوب نہیں کر سکتے۔ چنانچہ اللہ سبحانہ و تعالی نے فرمایا:

ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ فَإِنْ لَمْ تَعْلَمُوا آبَاءَهُمْ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ وَمَوَالِيكُمْ وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَا أَخْطَأْتُمْ بِهِ وَلَكِنْ مَا تَعَمَّدَتْ قُلُوبُكُمْ وَكَانَ اللَّهُ غَفُوراً رَحِيماً.

ترجمہ: ان کو ان کے باپ کے نام کے ساتھ پکارو اللہ کے نزدیک یہی بات انصاف کے زیادہ قریب ہے اور اگر تمہیں ان کے باپ کا پتہ نہ ہو تو وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں اور تم سے اس بارے میں اب تک جو غلطیاں ہوئی ہیں ان کا تم پر کوئی گناہ نہیں ہے، البتہ جن باتوں کا تمہارے دلوں نے قصد و ارادہ کر لیا تھا، ان پر تمہاری گرفت ہوگی، اور اللہ بڑا معاف کرنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے [الاحزاب: 5]
2: اگر گود لینے والا خاندان اس بچے کا محرم خاندان نہیں تو اس بچے کے بالغ ہوتے ہی اس خاندان کی خواتین اس سے پردہ کریں گیں۔ مثلا گود لینے والی خاتون اگر پھوپھی، خالہ یا اس طرح کی کوئی محرم خاتون نہیں ہے کوئی اور ہے تو پھر پردہ لازم ہے۔ الا یہ کہ اس خاتون نے اس بچے کو دودھ پیتی عمر میں دودھ پلا دیا ہو تو وہ محرم بن جائے گی اور پردہ بھی لازم نہیں ہوگا۔
3: یہ بچہ جس کو گود میں لیا گیا ہے شرعی طور پہ یہ اپنے والدین کا وارث ہوگا، اور اس بچے کے والدین اس کے وارث ہوں گے۔ الغرض وراثت کے لحاظ سے اس کا تعلق اس کے نسبی رشتوں سے ہے، نہ کہ گود لینے والے خاندان سے۔

فضیلۃ العالم محمد فہد محمدی حفظہ اللہ