سوال (678)

حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص کی وفات مدینہ میں ہوئی جو مدینہ ہی میں پیدا ہوا تھا چنانچہ رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی اور پھر ارشاد فرمایا کہ کاش! یہ شخص اپنے پیدا ہونے کی جگہ کے علاوہ کسی اور جگہ مرا ہوتا ۔ صحابہ نے عرض کی یا رسول اللہ ! ایسا کیوں؟ آپ نے فرمایا: جو شخص اپنے وطن کے علاوہ کسی دوسری جگہ مرتا ہے تو اس کے وطن سے لے کر اس کے مرنے کے مقام تک کی جگہ اس کے لیے جنت میں پیمائش کی جاتی ہے۔ [رواه النسائي وابن ماجه]

جواب

بعض علماء نےاس روایت کو حسن کہا ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ